آئے گا کون اب مری الجھن سنوارنے
اب میرے دل میں تیری محبت نہیں رہی
سب کچھ بُھلا دیا ہے غمِ روزگار نے
دیتا رہا وہ مجھ کو دعاءِ درازِ عُمر
اور پھر اُٹھا لیا اسے پروردگار نے
غافل تھا زندگی کی حقیقت سے میں مگر
چونکا دیا ہے مجھ کو یہ کس کی پکار نے
اب اس سے بڑھ کے اور مجھے چاہئیے بھی کیا
سب کچھ عطا کِیا مجھے پروردگار نے
ثاقب کسی کے جینے یا مرنے سے کیا مجھے
Comments
Post a Comment