گیسو تبدار کو اور بھی تبدار کر ہوش او ہریڑ شکار کر قلب یا نظر شکار کر عشق بھی ہو حجاب میں حسین بھی ہو حجاب میں تو ہے محبت کرنا میں ہوں زرا سی ابجو میں ہوں صدف سے تیرے ہاتھ میرے گھر کی آبرو ہمیں دامِ نیم سوز کو تیراکِ بہار کر باہِ بہشت سے مجھے حکمِ سفر دیا تھا کیوں کر جہاں دراز ہے اب میرا انتظار کر روزِ حسب جب میرا پیش ہو دَفتارِ عمل آپ بھی شرمسار ہو مجھ کو بھی شرمسار کسی اور ہم میں اتنی خوبصورتی نہیں ہے ہم دل میرا رفیقو ہم راگ نہیں ہے کوئی ہم نفاس نہیں ہے کوئی راز دان نہیں ہے فقت ایک دل تھا اب تک تو مہربان نہیں ہے۔ میرا مجلس تبسم میرا ترجماں نہیں ہے کسِ زلف کو صدا دو کسِی آنکھ کو پُکارو میرے گھر کے راستے میں کوئی کاہکشاں نہیں ہے
Raaz Ki Batain by Masoom Pathani