Skip to main content

Posts

Showing posts from October, 2023

Akss Roo Hasaarny Kiss Ky Hai Tjhy Chaamkaya Tabb Tjhy Main Muhh Kamil Kbhi Asi To Naa Thii Urdu Ghazal

اکس-روحسار نے کس کے ہے تجھے چمکایا تب تجھے میں مہ کامل کبھی ایسی تو نہ تھی اب کی جو رہ-محبت میں تکلف سہ ہوتی ہم منزل کبھی ایسی تو نہ تھی پا کُبان کوئی زندہ میں نیا ہے مجنوں آتی آواز سلسل کبھی ایسی تو نہ تھی نگاہ یار کو اب کیوں ہے تحفہ دل وو ٹائر حال سے احافل کبھی ایسی تو نہ تھی چشمِ قتال میری دشمن تھی ہمیشہ لیکین جیسی اب ہو گا.قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی کیا سباب تو جو بگڑتا ہے 'ظفر' سے ہر بار کبھی ایسی تو نہ تھی بازیچہ اطفال ہے دنیا میرا اگے۔ ہوتا ہے شب او روز تماشہ میرا اگے۔ ایک کھیل ہے اورنگ سلیمان میرا نازدک ایک بات ہے اعجازِ مسیحا میرے آگے جز نام نہیں سورت عالم مجھے منظور ہوتا ہے تم دیکھ کی کیا رنگ ہے تیرا میرا اگے۔ سچ کہتے ہو ہُود بن یا ہُود آرا ہونا نہ کیُون ہونا جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی لے گیا چھین کے کون آج تیرا صبر او قرار کبھی ایسی تو نہ تھی پھر دیکھئے اندازِ گل افشانیِ گفتار ایمان مجھے روکے ہے جو کھنچے ہے مجھے کفر عاشق ہوا پ مشوق فریبی ہے میرا کام مجنوں کو بورہ کہتی ہے لیلا میرے آگے ہمش ہوتے ہیں پر وسل م

Dill Dharkny Ka SbbYad Ayya Wo Terii Yad Thi Ab Yadd Aya Urdu Ghazal

  دل دھڑکنے کا سب یاد آیا وو تیری یاد تھی اب یاد آیا آج مشکل تھا سنبھلنا آئی دوست دن گزارا تھا بڑی مشکل سے تیرا بھولا ہوا پیمان وفا مار رہے ہیں اگر اب یاد آیا پھر کا لاگ نظر سے گزرے پھر کوئی شہر تراب یاد آیا حال دل ہم بھی سناتے لیکین جب وو روہسات ہوا تب یاد آیا بیت کر سائے گل میں ناصر ' ہم بہت رو   وو جب یاد آیا دل ہی تو ہے نہ سنگ و ہشت درد سے بھر نہ آیا کیوں جب و جمال دل فروز سورت مہر نیم روز آپ ہی ہو نظر سوز پردے میں مجھے چھپا۔ تیرا ہی اکس-روح صاحب جیسے تیرے آے کیوں موت سے پہلے آدمی ہم سے نجات پائے حسن اور ہم پر حسن زان رہ گا بل حواس کی شرم اپنے پہ اعتماد ہے ہم کو آزمانا راہ میں ہم ملے کہاں بزم میں وو ' حلب' ہست کے باہیر کون سے کام بند ہے روئی زار زار کیا کیجیے ہاے ہاے کیواں

Kuch Na Kaha Ya Char Hy Na Khena Cheraa Tera Humm Bh Wahinn Majood Humm Sy Bhi Sb Puchyy Kiaa Urdu Ghazal

کچھ نہ کہا یہ چھڑ ہے کچھ نہ کہنا چھہرا تیرا ہم بھی وہیں مجود ہم سے بھی سب پوچھے کیا ہم ہنس دیے ہم چپ رہے منظور تھا پردہ تیرا۔ کیا شہر میں کس سے ملے ہم سے چھوٹی محفل ہے ہر شاہس تیرا نام لے ہر شاہس دیوانہ تیرا کچھ کو تیرے چھوڑ کر جوگی ہی بن جائے مگر جگل ٹائر پربت ٹائر بستی تیرِ سحر تیرا ہم اور رسم بندگی اشفتگی افتادگی احسان ہے کیا کیا تیرا آئی حسین ہو پروا تیرا دو اشک جانے کس لیے پالکون پر آکر ٹک گا الطاف کی باریش تیرا اکرام کا دریا تیرا ہم پر یہ سہتی کی نظر ہم ہیں فقیر رہگزار راست کبھی روکا تیرا دامن کبھی تھاما تیرا ہان ہان تیری سورت حسین لیکین تو ایسا بھی نہیں بستر سننی ہو تو چل کہنا ہے کیا اچھی بات ہے عاشق تیرا روسوا تیرا شا.یر تیرا 'انشا' تیرا   کل چودھواں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا

Mery Humm Nafaas Mery Humm Nawaa Mjhy Dost Bann Ky Dikhna Dyy Mjhy Zindagi Ki Duaa Na Dy Urdu Ghazal.

  میرے ہم نفاس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دکھانا دے مجھے زندگی کی دعا نہ دے میرے دل سے ہے رشنی اس رشنی سے ہے زندگی مجھے در ہے میرے چارہ گر یہ چارہ تو ہی سمجھے نہ دے مجھے چھو ڑ دے میرے حال پر تیرا کیا بھروسہ ہے چارہ گر آپ تیرے نوازشِ مُحتسر میرا درد اور بڈھا نہ دے میرا عظیم اتنا بلند ہے کہ پرے شو.لون کا در نہیں مجھے شہوف آتش گل سے ہے یہ کہیں چمن کو جلا نہ دے تیرا جام لینے کو بزم میں کوئی اور ہاتھ بڑھاؤ نہ دے سے لگاتا ہے کہ تم ہو جب شَہ کوئی ہاتھ لگتے ہی چمن میں صندل سے مہکتی ہوئی پور کیف ہوا کا چمکتی ہوئی چادر جب رات گا کوئی کرن میرے برابر چپ چاپ سی تو جا تو لگتا ہے کی تم ہو تمھارے ساتھ میں نیا ایک سلام کس کا تھا :  

14 people, including sons, daughter, grandsons and granddaughters, were bombed by Israel's dishonorable army at the house of Ismail Haniyeh, head of Hamas

  انا للّٰہ وانا الیہ راجعون سابق وزیراعظم فلسطین و غزہ سربراہ "حماس" محترم اسماعیل ہنیہ کے گھر اسرائیل کی بے غیرت آرمی کی بمباری بیٹوں، بیٹی، پوتے اور پوتیوں سمیت 14 افراد اپنے رب کے حضور پیش ہوگئے جی ہاں یہ وہی اسماعیل ہنیہ صاحب ہیں جب قرآن کی بیحرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا اور یہ وزیراعظم تھے اس وقت انہوں 40000 حفاظ بنانے کا اعلان کرا تھا اور انکے شہید بیٹے نے سب سے پہلے 40 دنوں میں قرآن حفظ کیا تھا آج اپنے رب کی جنتوں کی جانب گامزن ہے پورا گھرانہ حسبنا اللّٰہ و نعم الوکیل نعم المولی ونعم النصیر  

Tumhare Sath Main Ak Naya Aik Slam Kis kA Tha Woo Qaatal KrkY Mjhy Har Kis Sy Puchty Hain Urdu Ghazal By Javed NAseem

  تمھارے ساتھ میں نیا ایک سلام کس کا تھا وو قتال کر کے مجھے ہر کس سے پوچھتے ہیں یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا ۔ بات مانیں گے۔ تم بھی یاد ہے کچھ تم کلام کس کا تھا راہ نہ دل میں وو بیدرد اور درد رہا۔ مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا ۔ نہ پوچھ گچھ تھی کس کی وہاں نہ آو بھگت تمھاری بزم میں کل احتشام کس کا تھا ۔ تمم بزم جس سورج کے رہ گیا مشتاق ہمارے ہاتھ کے تو پرزے کیئے پڑہا بھی نہیں ھیال دل کو میرا سب ہی او شام کس کا تھا ۔ تباہل بہوت زیرِ بام کس کا تھا حیالِ حمام یہ سوداِِ حمام کس کا تھا انھی سیفات سے ہوتا ہے آدمی مشہور جو لطف عام وو کرتے ہیں نام کس کا تھا ۔ تم پوچھو ان سے کوئی وو اللہم کس کا تھا جاوید نسیم Read Also: کچھ سے ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا      

Tire Eshq Ki KHawaish Hy CHahat HOna Meri SadGi Dakh Kia Chahta Hai?Urdu Ghazal

  ٹائر عشق کی خواہش ہے چاہت ہونا میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہے؟ کوئی بات سبر ازما چاہت ہونا آپ کو جنت مبارک رہے زاہدوں کو کی میں آپ کا اہل محفل بھاری بزم میں راز کی بات کہ دی یہ سب نہ پھر کرو کوئی شام گھر میں رہو وو اگہزل کی سچی کتاب ہے استعمال چپکے چپکے پڑھا کرو کوئی ہاتھ بھی نہ ملا۔ ایگا جو گلے ملگے تپاک سے تم نا مزاج کا شہر ہے زرا فاسلے سے ملا کرو ابھی رہا میں کا . تم جس نے دل سے بھولا دیا استعمال بھولنے کی دعا کرو مجھے استغار سی لگتی ہے تم محبتوں کی کہانیاں جو کہا نہیں وو سنا کرو جو سنا نہیں وو کہا کرو کبھی حسین پردہ نشین بھی ہو زرہ عاشقانہ لباس میں جو میں بن سنور کے کہیں چلو میرے ساتھ تم بھی چلا کرو نہ ہو حجاب وو چانڈ سا کی نظر کا کوئی آسر نہ ہو استعمال کریں تمھارے گھر کی بہار ہے استعمال کریں آنسو سے ہرا کرو  

KuchH Syy HoVa Bhi SarD Thi Kucchh Tha Tera Hawal Bh Dil Ko KHushi Ky Sath Sath Ho Tar Ha Milal Bhi Urdu Ghaza;l

  کچھ سے ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا تیرا ہوال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی بات وو آدھی رات کی رات وو پوری چانڈ کی چاند بھی عین بات ہے ہمیں تیرا جمال بھی سب سے نظر بچا کے وو مجھ کو کچھ ایسا دیکھتا ہے۔ ایک دفا سے رکو گا. گارڈیش-ماہ-سال بھی دل سے چمک سکوں گا کیا پھر بھی تراش کے دیکھ لینا شیشہ گران شہر کے ہاتھ کا یہ کمال بھی ہم کو نہ پا کے جب دل کا آجیب حال تھا۔ اب جو پلٹ کے دیکھئے بات تھی کچھ محل بھی میری طالب تھا ایک شاہس وو جو نہیں ملا تو پھر ہاتھ دعا سے یون گرا بھول گیا سوال بھی گاہ قریب شاہ راگ گاہ بعید وہم واحباب پر روح کے اور جال بھی شام کی نا سماج ہاوا پوچھ رہی ہے ایک پتا

Harrr Aikk BAtt Pr Khety Ho TumM Ki Kia Haye TuM Kahu Kii AndAz GhuftoGo KIA Hye Urdu Ghazal

  ہر ایک بات پر کہتے ہو تم کی تم کیا ہے ۔ تم کہو کی تم اندازِ گفتگو کیا ہے کوئی باتو کی وو شوہ ٹنڈ-ہو کیا ہے تم رشک ہے کی وو ہوتا ہے ہم سوہان تم سے وگرنا ہوفِ بدِ آموزِ عدو کیا ہے جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا ۔ ہو جو اب جب آنکھوں سے نہ تپکا تو پھر لہو کیا ہے۔ وو چیز جس کے لیے ہم کو ہو بہشت عزیز سیوا بدا گلفام مشک بو کیا ہے پیون شراب آگر ہم بھی دیکھ لو دو چار تم شیشہ او قضا اور کوزہ یا سب کیا ہے راہی نہ تختِ گفتار اور آگر ہو بھی کس امید پر کہیے کی آرزو کیا ہے؟ ہوا ہے شاہ کا مصاحب پھر ہے سفر واگرنا شہر میں 'حلب' کی آبرو کیا ہے

Kahiin ZameeN KAheen Asman NAhiN MilTa TuM SheR Main Aisa Naa HoO NaA Ho LoS nA Ho Urdu Ghazal

  کبھی کسی کو مُکمل جہاں نہیں ملتا کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا تمم شہر میں ایسا نہ ہونا ہولوس نہ ہو جہاں امید ہو کیا وہ نہیں ملتا کہاں چراغ جلانا کہنا گلاب رکھوں یہ کیا عزاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہے ۔ چراغ جلتے ہی بننا.بجھنے لگتی ہے ہُد اپنے گھر میں ہی گھر کا نشان نہیں ملتا

TuMm Naa Thii HamaRii QisMat Kiii Wasaal YArrr HoTa Agrr Aor JeeTy ReHty Hain Ya Intazar Hota HAi. Urdu Ghazal

  تم نہ تھی ہماری قسمت کی وصال یار ہوتا اگر اور جیتے رہتے ہیں یہ انتظار ہوتا ہے۔ ٹائر وادی پر جیئے ہم سے جان جھُوٹ جانا کی خوشی سے مار نہ جاتی اگر اعتبار ہوتا تیری نازوکی سے جانا کی بندھا تھا احد بودا کبھی تو نہ تو سکتہ آگر استوار ہوتا کوئی میرے دل سے پوچھے تیرے نیم کاش کو تم ہلش کہوں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا تم کہاں کی دوستی ہے کے بنے ہیں دوست ناصح کوئی چارساز ہوتا کوئی ہم گسر ہوتا راگ-ای-سانگ سے تپکتا وو لہو کی پھر نہ تھمتا جس سے ہم سمجھ رہے ہو تم آگر شہر ہوتا ہم آگرچے جان گسیل ہے پا کہنا بچیں کا دل ہے ہم عشق گار نہ ہوتا ہم روزگار ہوتا   کہیں کس سے میں کیا کیا ہے شبِ ہم پوری بالا ہے مجھے کیا بورا تھا مرنا آگر ایک بار ہوتا نہ کبھی جاناں اٹھانا نہ کہیں مزار ہوتا کون دیکھ سکتہ کی یگانہ ہے وو یکتا کا استعمال کریں۔ جو دو کی بو بھی ہوتی سے کہیں دو چار ہوتا تجھے ہم والی سمجھتے جو نہ بڑا ہور ہوتا

TumM Naa Thii HAmri Qismat Ki Wisaal Yar HoTa Hai Agrr Aor JEety REhty HAin Ya Intazar Hota HAi.Urdu Ghazal

  تم نہ تھی ہماری قسمت کی وصال یار ہوتا اگر اور جیتے رہتے ہیں یہ انتظار ہوتا ہے۔ ٹائر وادی پر جیئے ہم سے جان جھُوٹ جانا کی خوشی سے مار نہ جاتی اگر اعتبار ہوتا تیری نازوکی سے جانا کی بندھا تھا احد بودا کبھی تو نہ تو سکتہ آگر استوار ہوتا کوئی میرے دل سے پوچھے تیرے نیم کاش کو تم ہلش کہوں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا تم کہاں کی دوستی ہے کے بنے ہیں دوست ناصح کوئی چارساز ہوتا کوئی ہم گسر ہوتا راگ-ای-سانگ سے تپکتا وو لہو کی پھر نہ تھمتا جس سے ہم سمجھ رہے ہو تم آگر شہر ہوتا ہم آگرچے جان گسیل ہے پا کہنا بچیں کا دل ہے ہم عشق گار نہ ہوتا ہم روزگار ہوتا کہیں کس سے میں کیا کیا ہے شبِ ہم پوری بالا ہے مجھے کیا بورا تھا مرنا آگر ایک بار ہوتا نہ کبھی جاناں اٹھانا نہ کہیں مزار ہوتا کون دیکھ سکتہ کی یگانہ ہے وو یکتا کا استعمال کریں۔ جو دو کی بو بھی ہوتی سے کہیں دو چار ہوتا تجھے ہم والی سمجھتے جو نہ بڑا ہور ہوتا

Chly BHhh Aoo Kii Ghulshan KroBar Chly Qafas Udass hy Yaro Sbb Syy Kuch Kahu Urdu GHazal

  چلے بھی آؤ کی گلشن کے کروبار چلے قفس اداس ہے یارو سب سے کچھ کہو کہیں سے بہرِ ہُودا آج ذکرِ یار چلے کبھی تو سب ٹائر کنجِ لیب سے ہو اگاہز کبھی تو شب سر کاکول سے مشک بار چلے بہت ہے درد کا رشتہ یہ دل ہاریب صاحب تمھارے نام پہ جو ہم پہ گزری تو گزری مگر شبِ ہجراں تار تار چلے مقام 'فیض' کوئی راہ میں جاچھا نہیں جو کو یار سے نکلے تو سو در چلے

Aabhi Eshq Ky UmaTi AOr Bhi HAinn CHaman AoR Bh ASiyaN AOr BHi Urdu GHazaL

  ابھی عشق کے امتی اور بھی ہیں۔ چمن اور بھی آشیان اور بھی ہیں مقامتِ اِحافہ اور بھی ہے تم شاہین ہے پرویز ہے کام تیرا ٹائر سمنے آسمان اور بھی ہیں کی تیرے زماں اےمکاں اور بھی ہیں۔ گا دن کی تنھا تھا میں انجمن میں یہ اب میرا راز دان اور بھی ہے