ہنس رہی ہوں خواب سارے میں ادھورے چھوڑ کر
جس کی آنکھوں نے لکھا تھا آخری نوحہ مرا
وہ گیا بھی تو گیا ہے سب سے پہلے چھوڑ کر
ڈھونڈتی پھرتی ہوں اپنے آپ کو کچھ اس طرح
آ گئی ہوں جس طرح میں خود کو پیچھے چھوڑ کر
کاٹنے ہیں رتجگے پڑھتے ہوئے دیوان میر
جاگنا ہے عمر بھر نیندیں سرہانے چھوڑ کر
چل پڑی گاڑی کسی کے ہاتھ ہلتے چھوڑ کر
دیکھ لے! میں نے مکمل کر لئے ہیں آخرش
تو گیا تھا مجھ میں اپنے نقش آدھے چھوڑ کر
Comments
Post a Comment