دشت میں پاگل رہتے ہیں
چاند بھی سن کے جلتا ہے
چاند سے چہرے ہوتے ہیں
تیرا ہنسنا دیکھیں تو
موسم ٹھہرا کرتے ہیں
زخم لگے ہیں پھولوں سے
جنکو پانی دیتے ہیں
آنکھیں میری سستی ہیں
آنسو تیرے مہنگے ہیں
اسکے شہر کی بارش میں
پھول برستے رہتے ہیں
وہ ایک نظر دیکھیں تو
چڑیا طوطے مور اور وہ
مجھکو اپنے لگتے ہیں
Comments
Post a Comment