میں لفظوں کی بھکارن ہوں
میں لفظوں کی بھکارن ہوں
مرے کاسے میں تو دو بول تو دے دے مرے سائیں
تو میرا شاہ لفظوں کا
مرے کاسے میں تو دو بول تو دے دے مرے سائیں
یہ تیرے بول ہیں انمول کچھ تو سوچ اے سائیں
میں گم سم تیری سوچوں میں
خیالوں میں ترے کھوئی
میں بھٹکی راستہ، در پر ترے آئی
مجھے دَھن کی نہ چاہت ہے نہ دولت کی تمنا ہے
مجھے لفظوں کی چاہت ہے
مرے کاسے میں تو دو بول تو دے دے مرے سائیں
مرے سب خواب ٹوٹے ہیں
مرا دل ریزہ ریزہ ہے
مرے من میں ہے سناٹاچلی دل میں نہ پروائی
محبت کے عنایت کے ذرا سی اپنی چاہت کے
مرے کاسے میں تو دو بول تو دے دے مرے سائیں
مری آنکھوں میں ٹوٹے خواب کی ہیں کرچیاں بکھری
یہ کالی رات لمبی ہے بڑی لمبی ہے تنہائی
مرا اشکوں سے تر دامن
میں گم سم تیری سودائی
میں بھٹکی راستہ در پر ترے آئی
تو میرا شاہ لفظوں کا
مرے کاسے میں تو دو بول تو دے دے مرے سائیں
Comments
Post a Comment