Nend Ate Hy Magar Khawab Nhin Aty Hain Mjh Sy Milny Mry Ahbab Nhi Aty Hain Urdu Ghazal By Ramzi Asim
نیند آتی ہے مگر خواب نہیں آتے ہیں
مجھ سے ملنے مرے احباب نہیں آتے ہیں
شہر کی بھیڑ سے خود کو تو بچا لاتا ہوں
گو سلامت مرے اعصاب نہیں آتے ہیں
تشنگی دشت کی دریا کو ڈبو دے نہ کہیں
اس لیے دشت میں سیلاب نہیں آتے ہیں
ڈوبتے وقت سمندر میں مرے ہاتھ لگے
وہ جواہر جو سر آب نہیں آتے ہیں
یا انہیں آتی نہیں بزم سخن آرائی
یا ہمیں بزم کے آداب نہیں آتے ہیں
ہم نشیں دیکھ مکافات عمل ہے دنیا
کام کچھ بھی یہاں اسباب نہیں آتے ہیں
رمزی
آثم
Comments
Post a Comment