Baat Krni Mjhy Mushkil Kbhi Aasi To Nah Thi Jesi Abb Hy Teri Mehfil Kbhi Aisi To Na thi Urdu Ghaza By Bahadur Shah Zafar
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی
اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی
لے
گیا چھین کے کون آج تیرا صبر او قرار
کبھی
ایسی تو نہ تھی
اکس-روحسار
نے کس کے ہے تجھے چمکایا
تب
تجھے میں مہ کامل کبھی ایسی تو نہ تھی
اب
کی جو رہ-محبت میں تکلف
سہ
ہوتی ہم منزل کبھی ایسی تو نہ تھی
پا
کُبان کوئی زندہ میں نیا ہے مجنوں
آتی
آواز سلسل کبھی ایسی تو نہ تھی
نگاہ
یار کو اب کیوں ہے تحفہ دل
وو
ٹائر حال سے احافل کبھی ایسی تو نہ تھی
چشمِ
قتال میری دشمن تھی ہمیشہ لیکین
جیسی
اب ہو گا.قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی
کیا
سباب تو جو بگڑتا ہے 'ظفر' سے ہر بار
کبھی
ایسی تو نہ تھی
Comments
Post a Comment