رنگیش ہی سہی دل ہی دکھنے کے لیے آ
آ
پھر سے مجھے چھوٹ کے جانے کے لیے آ
کچھ
سے میرا پندار-محبت کا بھرم رکھ
تم
بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
پہلے
سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تو
رسم
و راہ دنیا ہی نبھانے کے لیے آ
تم
مجھ سے حافا ہے تو زمانے کے لیے آ
اب
تک دل خوش فہم کو تجھے ہے امید
تم
آہری شامیں بھی بوجھنے کے لیے آ
Comments
Post a Comment