روای کہتا ہے کہ جب امام حسینؓ کی قمیض اتاری گئی تو 113سوراخ اس میں تیروں کے تھے، 33زخم نیزوں کے
تھے ، 34گھائو تلواروں کے تھے
اتنے زخم جسم پر اور جسم چور ہے زخموں سے لیکن جب حضرت امام حسینؓ نے پیشانی سجدے میں رکھی تو آخری لفظ یہ
تھے
مالک! میں تیری تقدیر پر راضی ہو گیا
ہوں زخم سہہ کر بھی مسکرا رہا ہوں،
مالک! تیری طرف سے جو دکھ آئے میں نے
انہیں تسلیم کیا، مالک! میں نے سب کچھ قبول کیا، حسینؓ تیری رضا پر راضی ہے، تو
بھی بتا کہ کیا تو بھی حسینؓ سے راضی ہوا ہے کہ نہیں۔
اس موقع پر علامہ ثاقب رضا مصطفائی نے
شعر کہتے ہوئے کہا کہ ۔۔
آواز آرہی تھی اس پیاسے پر علی شیر
خداکو ناز ہے
اپنے اس نواسے پر محمد مصطفیٰؐ کو ناز
ہے
اوروں نے بھی سجدہ کیا مگر اس کا عجب
انداز ہے
اس نے وہ سجدہ کیا جس پر خدا کو ناز
ہے۔
اے حسینؓ تم پر سلام
Comments
Post a Comment