TumM Naa Thii HAmri Qismat Ki Wisaal Yar HoTa Hai Agrr Aor JEety REhty HAin Ya Intazar Hota HAi.Urdu Ghazal
تم نہ تھی ہماری قسمت کی وصال یار ہوتا
اگر
اور جیتے رہتے ہیں یہ انتظار ہوتا ہے۔
ٹائر
وادی پر جیئے ہم سے جان جھُوٹ جانا
کی
خوشی سے مار نہ جاتی اگر اعتبار ہوتا
تیری
نازوکی سے جانا کی بندھا تھا احد بودا
کبھی
تو نہ تو سکتہ آگر استوار ہوتا
کوئی
میرے دل سے پوچھے تیرے نیم کاش کو
تم
ہلش کہوں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا
تم
کہاں کی دوستی ہے کے بنے ہیں دوست ناصح
کوئی
چارساز ہوتا کوئی ہم گسر ہوتا
راگ-ای-سانگ
سے تپکتا وو لہو کی پھر نہ تھمتا
جس
سے ہم سمجھ رہے ہو تم آگر شہر ہوتا
ہم
آگرچے جان گسیل ہے پا کہنا بچیں کا دل ہے
ہم
عشق گار نہ ہوتا ہم روزگار ہوتا
کہیں
کس سے میں کیا کیا ہے شبِ ہم پوری بالا ہے
مجھے
کیا بورا تھا مرنا آگر ایک بار ہوتا
نہ
کبھی جاناں اٹھانا نہ کہیں مزار ہوتا
کون
دیکھ سکتہ کی یگانہ ہے وو یکتا کا استعمال کریں۔
جو
دو کی بو بھی ہوتی سے کہیں دو چار ہوتا
تجھے
ہم والی سمجھتے جو نہ بڑا ہور ہوتا
Comments
Post a Comment