Skip to main content

Taizz Namak, By Saeed Ashar, Urdu Poetry By Masoom Pathani

تیز نمک
Taizz Namak


میری باتوں میں

Meri batoon men 

چاٹ کا چٹخارا ہے 

Chaatt ka chattkhara hai

وہ چسکے لے لے کر سنتی ہے

Wo Chaske le le kar sunti hai

میں یہ سمجھتا ہوں

Main ye samajhta hon

مجھ پر مرتی ہے

Mujh par marti hai

مرنے والے خوابوں میں آتے ہیں

Mrne wale khuwaboon men aate hain

زندہ ہو کر

Zinda ho kar

کبھی ڈراتے

kabhi darate hain

کبھی ہنساتے ہیں

kabhi hansate hain

ندیوں اور پہاڑوں کی سیر 

nadiyoon aur paharron ki sair

رنگوں میں گھل مل جانا

rangoon men ghull mill jana

بادل کے گالوں میں رستہ بن جانا

badal ke galoon men rasta ban jana

چاند ستاروں کی جانب اڑنا

chand sitaroon ki janib urrna

کسی انجانے بدن کی لذّت

kisi anjane badan ki lazzat

معمولی باتیں ہیں

mamooli batain hain

خوابوں کی ان دیکھی دنیا کا نقشہ 

khuwaboon ki un dekhi duniya ka naqsha

کچھ بھی ہو سکتا ہے

kuch bhi ho sakta hain

منظر میں

manzar men

کانٹے، 

kante

آگ اور اڑتی راکھ

aag aur urrti raakh

بد روحوں کے ناچ

bad roohoon ke naach

پھٹتی ہوئی کوئی زمین

phatt ti hovi koi zameen

پیچھا کرتا کوئی سایا

peecha karta koi saya

آنکھوں کی سرخی

aankhoon ki surkhi

کچھ بھی ہو سکتا ہے

sote men koi irada 

اپنا نہیں رہتا

apna nahi rehta

سب کو کھٹا میٹھا اچھا لگتا ہے

sab ko khatta metha accha lagta hai

کوئی سپنا

koi sapna

سپنا نہیں رہتا

sapna nahi rehta

کوئی اپنا

koi apna apna nahi rehta

اپنا نہیں رہتا

Comments

Popular posts from this blog

Harrr Aikk BAtt Pr Khety Ho TumM Ki Kia Haye TuM Kahu Kii AndAz GhuftoGo KIA Hye Urdu Ghazal

  ہر ایک بات پر کہتے ہو تم کی تم کیا ہے ۔ تم کہو کی تم اندازِ گفتگو کیا ہے کوئی باتو کی وو شوہ ٹنڈ-ہو کیا ہے تم رشک ہے کی وو ہوتا ہے ہم سوہان تم سے وگرنا ہوفِ بدِ آموزِ عدو کیا ہے جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا ۔ ہو جو اب جب آنکھوں سے نہ تپکا تو پھر لہو کیا ہے۔ وو چیز جس کے لیے ہم کو ہو بہشت عزیز سیوا بدا گلفام مشک بو کیا ہے پیون شراب آگر ہم بھی دیکھ لو دو چار تم شیشہ او قضا اور کوزہ یا سب کیا ہے راہی نہ تختِ گفتار اور آگر ہو بھی کس امید پر کہیے کی آرزو کیا ہے؟ ہوا ہے شاہ کا مصاحب پھر ہے سفر واگرنا شہر میں 'حلب' کی آبرو کیا ہے

KuchH Syy HoVa Bhi SarD Thi Kucchh Tha Tera Hawal Bh Dil Ko KHushi Ky Sath Sath Ho Tar Ha Milal Bhi Urdu Ghaza;l

  کچھ سے ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا تیرا ہوال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی بات وو آدھی رات کی رات وو پوری چانڈ کی چاند بھی عین بات ہے ہمیں تیرا جمال بھی سب سے نظر بچا کے وو مجھ کو کچھ ایسا دیکھتا ہے۔ ایک دفا سے رکو گا. گارڈیش-ماہ-سال بھی دل سے چمک سکوں گا کیا پھر بھی تراش کے دیکھ لینا شیشہ گران شہر کے ہاتھ کا یہ کمال بھی ہم کو نہ پا کے جب دل کا آجیب حال تھا۔ اب جو پلٹ کے دیکھئے بات تھی کچھ محل بھی میری طالب تھا ایک شاہس وو جو نہیں ملا تو پھر ہاتھ دعا سے یون گرا بھول گیا سوال بھی گاہ قریب شاہ راگ گاہ بعید وہم واحباب پر روح کے اور جال بھی شام کی نا سماج ہاوا پوچھ رہی ہے ایک پتا

Sar Mainn Sodaa Bhi Nahin DiL Mainn Tamnaa Bhi Nahin Lakin Tak E Muhabat Ka Bhrosa Bhi Nahin Haii Urdu Ghazal

  سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیں لیکِن ترکِ محبت کا بھروسہ بھی نہیں ہے۔ لیکن ہمیں جلوہ گاہ ناز سے اٹھا بھی نہیں مہربانی کو محبت نہیں کہتے ہیں دوست آہ اب مجھ سے تیری رنگیش-بیجا بھی نہیں ہے۔ اور ہم بھول گئے ہیں تمھیں ایسی بھی نہیں آج حفلت بھی ان انکھوں میں ہے پہلے سے سیوا آج ہی ہشتیرِ بیمار شکیبہ بھی نہیں بات یہ ہے کہ سکھوں دل وحشی کا مقام کنجِ زنداں بھی نہیں وُس۔اتِ سحر بھی نہیں ہیں سید ہمین گل ہیں ہمین بلبل ہیں۔ تم نے کچھ نہیں سنا بھی نہیں دیکھا بھی نہیں۔ آہ یہ مجمع احباب یہ بزمِ ہموش آج محفل میں 'فراق' سُہان آرا بھی نہیں تم بھی سچ ہے کی محبت پہ نہیں میں مجبور تم بھی سچ ہے کہ تیرا حسین کچھ ایسا بھی نہیں فطرتِ حسن سے عالم ہے تجھے ہمدم چرا ہی کیا ہے با جوز صبر تو ہوتا بھی نہیں مجھ سے ہم اپنے بورے سے نہیں کہتے کہ 'فراق ' ہے تیرا دوست مگر آدمی ہے اچھا بھی نہیں احزاب کیا ٹائر وڈے پہ احتساب کیا ۔ تمام رات قیام کا انتظار کیا ۔ کسی تارہ جو نہ ہم پر نہ احتساب کیا ۔ میری وفا نہ مجھ سے ہوب شرمسار کیا ہنسا ہنسا کے شب وصل اش