Na Hy Es Ko Mjh Sy Ghaflat Na Wo Zimadar Kam Hy Py Alg Hy Es Ki Fitrat Wo Wafa Sha R Kam Hy Urdu Ghazal By Shifa-Kajgavnwi
نہ ہے اس کو مجھ سے غفلت نہ وہ ذمے دار کم ہے
پہ الگ ہے اس کی فطرت وہ وفا شعار کم ہے
مری حسرتیں مٹیں گی مرے خواب ہوں گے پورے
مجھے اپنے اس یقیں پر ذرا اعتبار کم ہے
نہ بڑھائے اور دوری کوئی آنے والا موسم
چلو فاصلے مٹا لیں کہ ابھی درار کم ہے
یہ تم ہی پہ منحصر ہے کہ تم آؤ یا نہ آؤ
میں بھلا یہ کیسے کہہ دوں مجھے انتظار کم ہے
یہی چاہتے تھے ہم بھی کہ نہ راز دل عیاں ہو
مگر اپنے آنسوؤں پر ہمیں اختیار کم ہے
وہ اٹھا تھا ایک طوفاں جو مچا گیا تباہی
ابھی آندھیاں تھمی ہیں تو ابھی غبار کم ہے
کہیں کھو گئے تصور جو بکھر گیا تخیل
تو شفاؔ یہ کیسے کہہ دے کہ وہ بے قرار کم ہے
شفا کجگاؤنوی
Comments
Post a Comment