Enhi Ko Ra Hy Talab Khar Dar Di Gai Hy Wo Jin Ko Mumliqat Etbar Di Gai Hy Urdu Ghazal By Ghalib Ayaz
انہی کو راہِ طلب خار دار دی گئی ہے
وہ جن کو مملکتِ اعتبار دی
گئی ہے
ذرا سی دیر
تو سو لیں یہ اہلِِ دل کہ انہیں
بہت طویل شبِ انتظار دی
گئی ہے
گئے دنوں
میں ہمارا تھا قصرِ خوش آثار
اب اپنے نام کی تختی اتار
دی گئی ہے
لہو لہان
اجالوں کا دن ڈھلا آخر
سیاہ کرب زدہ شب گزار دی
گئی ہے
ہمارے پاس
تھا کیا خواب وہ تو ٹوٹ گیا
اک اور چیز تھی جان’تجھ پر
وار دی گئی ہے
ہماری دشت
نوردی کو اک فسانے میں
بشارتِ شجرِ سایہ دار دی
گئی ہے
غالب ایاز
Comments
Post a Comment