Tasawwurat Ka Haasil, Wohi Nishaana E Dil Usi Ke Zikr Se Dilchasp Hai Fasaana E Dil Urdu Ghazal By Ghalib Ayaz
تصوارت کا حاصل ، وہی نشانہ دل
اسی
کہ ذکر سے دلچسپ ہے فسانہ دل
مجھے یہ خوف کے تیری عدم توجہ سے
اجڑ
نا جائے کہیں اب کے آشیانہ دل
چلی
گئی وہ کسی جسم کی سكونت میں
ہزار
ہم نے سجایا نگار خانہ دل
یہاں
پہ کتنے حسین ولولے ہمکتے تھے
بھرا
رہتا تھا کبھی میرا آستانہ دل
بہت
عزیز ہے دست تاہی کا کرب مجھے
اسی
کہ دم سے میرے پاس ہے خزانہ دل
ذرا
ٹھہر کے یہی ساعتیں قیام کی ہیں
پھر اس کہ بعد بدل جائیگا زمانہ دل . . . !
Comments
Post a Comment