Jany Na Jany Ghull Hi Na Jany Batt Sy Sara Jana Hai Lagny Na Dy Bs Ho Hamain Ky Ghor Ghosh Ko Baly Tk Urdu Ghazal
جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے بات سے سارا جانا ہے۔
لگنے
نہ دے بس ہو ہمیں کے گوہر گوش کو بالے تک
ہم
کو فلک چشمِ مہ و حور کی پوتلی کا تارا جانا ہے
کب
موجود ہُودا کو وو محرورِ ہُود آرا جانا ہے
عاشق
سا سے ساڈا کوئی اور نہ ہوگا دنیا میں
جی
کے ضیاء کو عشق میں ہم کو اپنا وار جانا ہے
چرگڑی
بےماری دل کی رسم شہرِ حسن نہیں
ورنا
دلبر نادان بھی ہے درد کا چارہ جانا ہے
کیا
ہی شکار فریبی پر مہر ہے وو سید بچہ
مہر
وفا یا لطف و عنایت ایک سے واقف میں نہیں
اور
تو سب کچھ تنز اے کنایا رمز اے عشرہ جانا ہے
کیا
کیا فٹنے سر پر ہمیں لاتا ہے مشوق اپنا
جِس
دل ہو تب و تواں کو عشق کا مارا جانا ہے
رہنوں
سے دیور چمن کے منہ کو لے ہے چھپا یانی
سورہوں
کے تک رہنے کو سو کا نظر جانا ہے میں
تشنہ
ہے اپنا کتنا 'میر' بھی ندان تلہی کاش
دام
دار آبِ تہہ کو ہمارے لیے اب گوارا جانا ہے
عجب
عزت اور بے ادبی کے دارمیاں ہے زندگی
اور
کے مجھے جنتا کوئی اور ہے
تو
قریب آ تجھے دیکھ لو تو وہ ہے یا کوئی اور ہے
توجھے
دشمنوں کی ہبر نہ تھی مجھے دوستو کا پتہ نہیں
تیرِ
دستان کوئی اور تھی میرا حق۔ کوئی اور ہے
میرا
جرم سے کوئی اور تھا پا میری سجا کوئی اور ہے
کبھی
لوٹ آؤ تو پوچھنا نہیں دیکھنا انہی گھر سے
جو
میری ریاضتِ نیم شب کو 'سلیم' سب نہ مل ساقی
تو
پھر ہے کے مانی تو تم ہو کی یہاں ہُودا کوئی اور ہے
Comments
Post a Comment