لے چل جان میری روٹھ کے جانا تیرا
ایسے
آنے سے تو بہتر تھا نا آنا تیرا
اپنے
دل کو بھی بتانا. نہ ٹھکانا تیرا
سب
نے جانا جو پتا ایک کو جانا تیرا
تم
جو آئی زلف پریشاں راہ کرتی ہے۔
کس
کے اُجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا
آرزو
ہی نہ راہی سب وطن کے مجھ کو
شامِ
محبت ہے عجب وقت سہانا تیرا
تم
سمجھ کر تمھیں آئی موت لگا رکھا ہے۔
کام
آتا ہے بہت وقت میں آنا تیرا
اے
دل شیفتہ میں آگ لگنے والے
رنگ
لایا ہے یہ لکھے کا جمنا تیرا
کیا
ہہتا کی جو کہا میں نہ ماننا تیرا ۔
رانج
کیا وسلِ عدو کا جو تعلق ہی نہیں
انہی
دو چار گھر میں ہے ٹھکانا تیرا
ترکِ
عدت سے مجھے نند نہیں آنا کی
کہا
نچھا نہ ہو آئی گور سرہانہ تیرا
بزم
دشمن سے توجھے کون تھا سکتہ ہے۔
ہم
نہ سمجھے کی یہ آنا ہے کی جان تیرا
سہت
دشور ہے ڈھوک میں بھی آنا تیرا
'ڈاہ' کو یون وو میٹاتے ہیں یہ فارمیٹ ہیں
Comments
Post a Comment