Skip to main content

Posts

Jiss Ishq Ky Teer Krii Lagyee Zindagi Kiyon Na Bharii Lagaiin Estamaal Krain Urdu Ghazal

  جس عشق کے تیر کری لگے زندگی کیوں نہ بھری لگیں استعمال کریں۔ نہ چھوئے محبت ڈیم مارگ تک جس عشق کی قراری لگیں۔ پیارے تیری بات پیاری لگے ' ولی' کوؤن کہتے ہیں تو آگر یاک بچن

Waqaf Peeri Shabab Ki Baat Aisi Hayy Jesy Jesy Hawaab Ki Baat Urdu Ghazal

  وقف پیری شباب کی بات ایسی ہے جیسے جیسے حواب کی بات پھر مجھے لے چلا اُدھر دیکھو دل-ہانہ-حراب کی بات مہ جبین یاد ہے کی بھول گا وو شب مہتاب کی بات ہرف آیا جو آبرو پہ میری ہیں یہ چشمِ پور آب کی بات سنتے ہیں ہم کو چھیڑ کے ہم کس بھولبلییا سے اب تک کی بات ہے۔ جامِ مائی مون سے تو لگا اپنا چھوٹ شرم یا حجاب کی بات مجھ کو روسا کرےنگی ہوب آئی دل جاو ہوتا ہے اور بھی حافاق سورج کے نشاہ جانب کی بات قصہِ زلفِ یار دل کے لیے ہیں عجب پیچ و تب کی بات ذکر کیا جوش-عشق میں آئی 'ذوق '

App Huum Paar Beat Rahe Hainn Wohh Saath Tha Usyy Hoo Thaa Meherban Kiya Urdu Ghazal

آپ ہم پر بیت رہی ہیں     وو ساتھ تھا سے ہُودا بھی تھا مہربان کیا کیا کھنچی ہوئی ہے پاس جان یہ سورتیں کسی ہوا کے دوش پر رکھ کے ہوئے چارہ ہیں ہم نہ صاحبانِ جون ہیں نہ اہل کشف و کمال جو ابر ہے وہ اب سنگ و ہشت لاتا ہے۔ تم دور بے ہنر ہے بچہ رکھو ہُود کو

dāman meñ āñsuoñ kā zaḳhīra na kar abhī ye sabr kā maqām hai girya na kar abhī

  دامن میں آنسو کا ظہیر نہ کر ابھی   آپ سب کا مقام ہے گریہ نہ کر ابھی جس کے سہاوات کے زمانے میں دھوم ہے وو ہاتھ تو گیا ہے تقازہ نہ کر ابھی نظریں جلا کے دیکھ منظر کی آگ میں آواز کی شکست گاوارہ نہ کر ابھی دنیا پر اپنے علم کی پرچھا نہیں دال اے رشنی فروش آندھرا نہ کر ابھی

Humm Ko Jonn Kiyaa Sikhlaty Hoo Humm Preshaniyam Tumm Syy Ziada Urdu Ghazal

 ہ ہم کو جون کیا سکھلاتے ہو ہم پریشاں تم سے زیاد چاک کیئے ہیں ہم نے عزیزو چار غریب تم سے زیاد چک جگر محتاجِ رفو ہے آج سے دامن سرفِ لہو ہے ایک موسم تھا ہم کو راہ ہے شوق بہاراں تم سے زیاد احد وفا یاراں سے نیبہ جب ہمے آرماں تم سے سیوا تھا اب ہے پشیمان تم سے زیاد ہم بھی ہمیشہ قتل ہوا اور تم نے بھی دیکھا دور سے لیکین تم نہ سمجھنا ہم کو ہوا ہے جان کا نمبر تم سے زیاد جاو تم اپنے بام کی ہاتیر ساری لاواں شام۔ون کی کتڑ لو زحم کے مہر و ما سلامت جشنِ چراغاں تم سے زیاد دیکھ کے اُلجھن زلفِ دوتا کے کسے الجھ پڑتے ہیں ہوا سے ہم سے سیکھو ہم کو ہے یارو فکرِ نگراں تم سے زیاد زنجیر دیوار ہی دیکھی تم نے تو مجروح مگر ہم کچھ کچھ دیکھ رہے ہیں علم زندہ تم سے زیاد

Kaab Mera Nash E Mann Ehl E Chaman Ghulshan Mainn Gawaara Krty Hainnn Hum Ny Appni Awazoon Mainn Bijli Koo Pokara Krty Hainn Urdu Ghazal

  کب میرا نشیمن اہل چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں ہم نے اپنی آوازوں میں بجلی کو پُکارا کرتے ہیں اب نازا کا عالم ہے مجھ پر تم اپنی محبت واپس لو جب کشتی دوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں جاتی ہوئی میت دیکھ کے بھی واللہ تم اچھے کے لیے دو چار قدم سے دشمن بھی تکلف گاوارا کرتے ہیں وو رات بہت دینا کے لیے گیسو کو سنوارا کرتے ہیں پونچھو نہ عرق روہساروں سے رنگینِ حسن کو باہنے دو سنتے ہیں کی شبنم کے قطرے پھولوں کو نکھارا کرتے ہیں کچھ حسین اور عشق میں فرق نہیں ہے بھی تو فقت روسا کا تم ہو کی گاوارا کر نا کے لیے ہم ہیں کی گاوارا کرتے ہیں تاروں کی بہاروں میں بھی 'قمر' تم افسود سے رہتے ہو

Jabb Syy Qareeb Hoo Ky CHlay Zindagi Syy Hamm Hudaa Apny Anny Ko Lagy Ajnabi Syy HuM Urdu Ghazal..

  جب سے قریب ہو کے چلے زندگی سے ہم ہُد اپنے آ۔نے کو لگے اجنبی سے ہم کچھ دور چل کے راستے سب ایک لگے اچھے برے کے فرق نے بستی اُجاڑ دی مجبور ہو کے ملیں گے ہر کس سے ہم شائست محفل کی فضاؤ میں زہر تھا ۔ زندہ بچے ہیں ذہین کی آوارگی سے ہم اچھی اچھی تھی دنیا گوزارے کے واستے جگل میں دور تک کوئی دشمن نہ کوئی دوست مانوس ہو چلے ہیں مگر بمبا سے ہم

abb Tharti Haii Dakhye Jaa Krr Nazar Kahna Hainn Dor E Jaam A Wal E Shab Main Hoo dii Syy Dor Urdu Ghazal

  اب تھرٹی ہے دیکھئے جا کر نظر کہنا ہیں دورِ جامِ اولِ شب میں ہُودی سے دور ہوتی ہے آج دیکھئے ہم کو سحر کہنا یارب ہے احتلاط کا انجم ہو با ہئیر رکھ ہے آج لذتِ زحمتِ جگر کہنا کون او مکاں سے ہے دل-وہشی کنارا-گیر کیا ہانوماں-حراب نہیں دھونڈا ہے گھر کہنا ہم جس پر مار رہے ہیں وہ ہے بات ہی کچھ اور ہوتی نہیں قبول دعا ترک عشق کی دل چاہت نہ ہو تو زباں میں اثر کہنا ' حالی' نشاطِ ناہمہ او مائی دھونڈتے ہو اب

Rang Jor Han Ka Hasboz E Zulf Lahranay Ka Naam Mosam Ghull Haii Tumhary Bam Pr Any Ka Naam Urdu Ghazal

  رنگ جوڑہن کا ہشبو زلف لہرانے کا نام موسم گل ہے تمھارے بام پر آنے کا نام دوستو ہم چشم اے لیب کی کچھ کہو جس کے بہیر گلستاں کی بات رنگین ہے نہ مائی ہہانے کا نام پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شام دلبری تہرا زبانِ حقیقی کھلوانے کا نام اب نہیں ہونے دیتے پری رو زلف بکھرانے کا نام اب کسی لیلا کو بھی اقرارِ محبوبی نہیں دینا بدنام ہے ہر ایک دیوانے کا نام میں محتسب کی ہئیر اُنچا ہے اسے کے فیض سے رند کا ساقی کا مائی کا ہہم کا پائیمانے کا نام ہم سے کہتے ہیں چمن والے گھریبانِ چمن تم کوئی اچھا سا رکھ لو اپنے ویرانے کا نام ' فیض' ان کو ہے تقازہ وفا ہم سے جنہیں اشنا کے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام

Kiya Tashngi Main Bahut Haii Kii Aik Jamm Hathh Agya Hai Dolat Bedaar Ki Trah Urdu Poetry

  کیا تشنگی میں بہت ہے کی ایک جام ہاتھ آ گیا ہے دولت بیدار کی ترہ وو تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس پھرتی ہے کوئی شائی نگاہِ یار کی تارہ سیدھے ہیں راہِ شوق پہ یہ کہاں کہاں ہم ہو گا ہے گیسو دلدار کی ترہ ہر نقش پا بلند ہے دیوار کی تارہ اب جا کے کچھ کھلا ہونا-ناہون-جون زحم جگر ہوا لب و رخسار کی ترہ ' مجروح' لکھ رہے ہیں وو اہل وفا کا نام

Jis Eshaq Ky Teer Kry Lagi Zindagi Kiyon Na Bhari Lagain Estamal Karain. Urdu Poetry

  جس عشق کے تیر کری لگے زندگی کیوں نہ بھری لگیں استعمال کریں۔ نہ چھوئے محبت ڈیم مارگ تک جس عشق کی قراری لگیں۔ پیارے تیری بات پیاری لگے ' ولی' کوؤن کہتے ہیں تو آگر یاک بچن

"Mar Ny Ki Dua" Tumm Duniya Hoo Ya Wo Ho Duniya Abb Ho Ahesh Duniya Kon Kry Jb Kshti Sabit Wa Salim Thi Sahil Ki Tamna Kis Ko Thi Urdu Ghazal..

  مارنے کی دعا تم دنیا ہو یا وو دنیا اب ہواہیش دنیا کون کرے جب کشتی ثابت و سالم تھی ساحل کی تمنا کس کو تھی اب ایسی شکست کاشتی پر ساحل کی تمنا کون کرے جو آگ لگا۔ تھی تم نے ہم کو سمجھنا اشکون نے جو اشکون نے بھڑکا.ئی ہے ہمیں آگ کو ٹھنڈا کون کرے دنیا نے ہمیں چھوڑھا 'جزبی' ہم چھوٹ نہ دینا کیوں دنیا کو دنیا کو سمجھ کر بائی یہ ہے اب دنیا دنیا کون کرے جاؤ زرا سی بات پر بارسواں کے یارانے گا گرمی محفل فقہ ایک نظر مستانہ ہے ۔ اور وو ہوش ہے کی محفل سے دیوانے گا مجھ سے پہلے ہمیں گلی میں میرے افسانے گا ہم جہاں پہونچے ہمارے ساتھ ساتھ ویرانے گا اب بھی ان یادوں کی حُشبُو زہن میں محفوظ ہے بار ہا ہم جن سے گلزاروں کو مہکنے گا کیا قیام ہے کی 'ہاتیر' کشتہ شب بھی ہم

Yaa Kiya Jgh Haii Dosto Yaa Kon Sa Din Haii Had E Nigah Tak Jahan Ho Bar Haii Urdu Ghazal..

  یہ کیا جگہ ہے دوستو یہ کون سا دن ہے ۔ حدِ نگاہ تک جہاں ہُوبار ہے ہر ایک جسم روح کے عزاب سے نڈھال ہے۔ ہر ایک آنکھ شبنمی۔ ہر ایک دل فگار ہے۔ ہم سے اپنے دل کی دھڑکنوں پر بھی یاقین نہیں نا جس کا نام ہے کوئی نہ جس کی شکل ہے کوئی انکھوں سے ہے تپکے ہیں انداز سے دیکھو ہے ہمیں لیکن کے لیے میں ہاوسِ حور سے گزرا۔ کیا عشقِ حُشِ انجم کا اِحاز سے دیکھو چشمک میری وحشت پہ ہے کیا حضرت ناصح ترزِ نگاہِ چشمِ فُسُن سے دیکھو ارباب حوس ہار کے بھی جان پہ کھیل کام تال۔عاشقِ جان باز سے دیکھو مجلس میں میرے ذکر کے آتے ہی ہے وو بدنامی عشاق کا اعزاز سے دیکھو محفل میں تم آگہی کو دُزدیدہ نظر سے منظور ہے پنہاں نہ رہے راز سے دیکھو ہمیں عزت ناہید کی ہر تاں ہے دیپک دینا پاکی دامن کی گاوہی میرا آنسو جنت میں بھی 'مومن' نہ ملا ہاے بٹو سے

Angraii Bhii Wo Lyna Na Paya Utha Ky Haath Dekha Joo Mjhy Chot Diya Maskrwa Ky Haath Urdu Ghazal

  انگڑائی بھی وو لینا نہ پایا اٹھا کے ہاتھ دیکھا جو مجھے چھوٹ دیا مسکورا کے ہاتھ کیا مجھ پر ہم نے رکھ لیا آنکھے چورا کے ہاتھ یہ بھی نیا سیٹم ہے ہینا سے لگا اور ہمیں کی داد چاہتے ہیں مجھے دیکھ کے ہاتھ تھوڑی کے یہاں ہمیں نہ دھرا مسکورا کے ہاتھ اور پھر سنبھلنا وو دوپٹہ چھوڈا کے ہاتھ   اے دل کچھ اور بات کی راہبت نہ دے مجھے وو کچھ کس کا کہ کے ستانا صدا مجھے وو کھنچ لینا پردے سے اپنا دیکھا کے ہاتھ دیکھا جو کچھ روکا مجھ سے کس تپاک سے گارڈن میں میری دال دیے آپ کے ہاتھ پنڈت سماج کے مجھ کو اور اپنا دیکھا کے ہاتھ دینا وو ہمیں کا ساگر مائی یاد ہے 'نظام ' روشن جمال یار سے ہے انجمن تمام دہکا ہوا ہے آتش گل سے چمن تمام دل نے بھی تیرے سکھ لیے ہیں چلن تمام اللہ ربی جِسمِ یار کی حُوبی کی ہُدِ بِہُد رنگینیاں میں ڈوب گیا پیرہن تمام دل ہُوں ہو چکا ہے جگر ہو چکا ہے مشکل دیکھو سے چشم یار کی جدو نگہیاں انجمن تمام ہے ناز حسن سے جو فروزان جبین یار لبریز آب نور ہے چاہ ذقان تمام شادیاں نہ گھر لیا ہے چمن تمام ہمیں نازنین جب سے کیا ہے وہ قیام گلزار بن گیا

Gasoo Tabydar Ko Aor Bh Tabdar Kr Hosh Ohrierv Shikar Qalab Ya Nazar Shikar Kr Urdu Ghazal

  گیسو تبدار کو اور بھی تبدار کر ہوش او ہریڑ شکار کر قلب یا نظر شکار کر عشق بھی ہو حجاب میں حسین بھی ہو حجاب میں تو ہے محبت کرنا میں ہوں زرا سی ابجو میں ہوں صدف سے تیرے ہاتھ میرے گھر کی آبرو ہمیں دامِ نیم سوز کو تیراکِ بہار کر باہِ بہشت سے مجھے حکمِ سفر دیا تھا کیوں کر جہاں دراز ہے اب میرا انتظار کر روزِ حسب جب میرا پیش ہو دَفتارِ عمل آپ بھی شرمسار ہو مجھ کو بھی شرمسار کسی اور ہم میں اتنی خوبصورتی نہیں ہے ہم دل میرا رفیقو ہم راگ نہیں ہے کوئی ہم نفاس نہیں ہے کوئی راز دان نہیں ہے فقت ایک دل تھا اب تک تو مہربان نہیں ہے۔ میرا مجلس تبسم میرا ترجماں نہیں ہے کسِ زلف کو صدا دو کسِی آنکھ کو پُکارو میرے گھر کے راستے میں کوئی کاہکشاں نہیں ہے

dDair Lagny MainnTumm Ko Shukr Haii Phir Bh Aoo Ass Ny Dil Ka Saath Na Chora Waisy Humm Ghubary Syy Urdu Ghazal

  دیر لگنے میں تم کو شکر ہے پھر بھی آو آس نے دل کا ساتھ نہ چھوڑا ویسے ہم غبارے سے شفق دھنک مہتاب گھاتا تارے نہہمے بجلی پھول دامن میں کیا کیا کچھ ہے دامن ہاتھ میں آ گیا ہے چاہت کے بدلے میں ہم سے بیچ دینا اپنی مرضی تک تبسم مد نظر جب کچھ بھی نہیں بات نہیں یہ اپنے اوپر بیتی ہے جھوٹ ہے سب تاریح ہمیشہ اپنے کو دوہراتی ہے اچھا میرا حوابِ جاوانی تھوڑا سا دوہرا۔ نادانی اور مجبوری میں یارو کچھ سے فرق کرو                                            

Duniya K Sitam Yaad Naa Apni Hii Wafa Yaad Abb Mjhy Kuch Nahiin Kuch Bh Muhabat Ky SIwa Yaad Urdu Ghazal

  دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھے کچھ نہیں کچھ بھی محبت کے سیوا یاد  شاید کی میرے بھولنے والے نے کیا یاد چھےڑا تھا جسے پہلے پہل تیری نظر نے اب تک ہے وو ایک ناہمہ بے سجدہ یاد جب کوئی حسین ہوتا ہے سرگرم نوازش ہمیں وقت کچھ اور بھی آتا ہے سیوا یاد کیا جانیے کیا ہو گیا ارباب جون کو مارنے کی ادا یاد نہ جینے کی ادا یاد اب تک ہے ٹائر دل کے دھڑکنے کی صدا یاد ہان ہان تجھے کیا کام میری شہادتِ ہم سے ہان ہان نہیں مجھے ٹائر دامن کی ہوا یاد کیا لطف کی میں اپنا پتا آپ بتانا کیا کوئی بھولی ہوئی ہے ھااس اپنی ادا یاد

Dhunn Do Gaye Aggr Mulkon Mulkon Milain Ky Nahiin Nayaab Hainn Humm Joo Yaad Naa Ayee Bhool Ky Phirr Aiie Humm Nafsoo Woh Hawab Hain Hum Urdu Ghazal

دھن دوگے اگر ملکو ں ملکو ں ملیں کے نہیں نیاب ہیں ہم جو یاد نہ آئے بھول کے پھر آئی ہم نفسو وو حواب ہیں ہم ہو جا بکھیڑا پاک کہی پاس اپنا بولا لینے بےتر ہے کس تارہ تڑپتے جی بھر کر یاد زو.اف نے مشک کس دیا ہے ہو بند اور آتش پر ہو چاہا سماب بھی وو سماب ہے ہم اے شوق پتہ کچھ تو ہی بات اب تک یہ کرشمہ کچھ نہ کھلا ہم میں ہے دل بیٹا نہیں ہے آپ دل بیٹا ہے ہم لکھواں ہی مصافیر چلتے ہیں منزل پہ پڑھتے ہیں ایک اے اہل زمانہ قدر کرو نیاب نہ ہونا کام یاب ہے ہم مرحانِ قاف کو پھولوں نہ آئی 'شاد' یہ کہلا بھیجا ہے آ جاؤ جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم  

Humm Hii MaiinThii Naa Koii Baat YaaD Naa Tumm Ko Khatir Tum Ny Hamein Bhula Diyaa Humm Ny Tumhein Bhola Ky Liye Urdu Ghazal

  ہم ہی میں تھی نہ کوئی بات یاد نہ تم کو خاطر تم نے ہمیں بھولا دیا ہم نہ تمہیں بھولا کے لیے تم ہی نہ سورج کے لیے آگر قصہ ہم سنانگا کون کس کی زباں کھل گی پھر ہم نہ آگر سنا کے لیے بزم کا رنگ دیکھ کر سر نہ مگر اچھا راؤناق بزم بن گئی لیب پہ دل میں سکھایاتے رہن لب نہ مگر ہلا کے لیے شوق وصال ہے یہاں لب پہ سوال ہے یہاں کس کی مجال ہے یہ ہم سے نظر ملا کے لیے ایسا ہو کوئی نام بار بات پر کان دھر کے لیے سورج کے یاقین کر کے جا کے انہی سنہ کے لیے عجز سے اور بڈھ گئ برہمی-میزاز دوست اب وو کرے علم دوست جس کی سمجھ میں آ کے اہل ذبان سے ہیں بہت کوئی نہیں ہے اہل دل کون تیری تارہ 'حافظ' درد کے گیت گا کے لیے