Skip to main content

Koii Naaya Dost Nahin,Ghareeb Gnag Chly Saath Mujhy aapny Ghr Waalon Syee Piyaar Mila Kaali Meri Benz Mery Bhai Krayee Bahty Hainn Tera Bhai Krayee Saab Main Ohh Urdu Ghazal By Faris Shafi

 کوئی نیا دوست نہیں، غریب گینگ چلے ساتھ

مجھے اپنے گھر والوں سے پیار ملا

کالی میری بینز، میرے بھائی کرائے بہتے ہیں۔

تیرا بھائی کرائے سب میں اوہ



مجھے پتہ ہے آپ بھائی کیوں بلا رہے ہیں۔

مجھے بتاؤ تمہیں کیا چاہیے، میرے پاس اونس گھاس ہے۔

تیرا بھائی چکّے صاف ستھرا، میں گھٹنوں کے بل گر گیا۔

میں تو رہو مستحکم جیسی رونن ہو

دکھاوے پہ اتائے نوائے پاؤ

اوہ وہ مجھے لالی پاپ کی طرح چاٹنا چاہتی ہے۔

Gaanay aise phenkain jese molotov

شائقین جنگلی ہورہے ہیں، لہذا وہ اسے بند کر دیتے ہیں۔

تیری نظر میرے بٹوے کے برابر

ایدھر کیمرے لگے ہوئے ہیں ڈولی پر

بیچاری ٹیم کرائے اسے پیار کہتے ہیں۔

ایک دن مائی موکا دیتے ہم نو ادب

واہ شیاد مولی پار

کیا ہیدر فکر ہے، نہ کر سر مائی درد

لیے دل مائی گھر لگے وال پیپر

میرے لنڈ پہ چار، مجھے کال نئی کر

الگ میرا زون، تم جانتے ہو کہ میں یہ ساری رات کر سکتا ہوں۔

بچے کرائے ڈنٹھل اسے ملو نا مائی آن لائن

الگ میری بلنگز، الگ ہوتی ساری ہاٹ لائنز

میری گردن پر نشانات بچے تم جانتے ہو کہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔

چپ بیت شور نائی

میرے آگئے چورے نہیں

بیبی میری ہارڈ جیسی لارین ہل

ویڈ نا ہو تو ہوتی ہے صبح نائی

وقت پہ ہو کھرے نہیں

یہ کچوے اگے بارہے نہیں؟

بالا وہ جو ٹلے نہیں

دارو مجھے چارے نہیں

میرے آگئے چلے نہیں

کیوں بلاواجا لاڈے بھائی

جب میں مائیک پر ہوں تو آپ اسے جرم کہہ سکتے ہیں کوئی نیا دوست نہیں، پورا گینگ چلا ساتھ

مجھے اپنے گھر والوں سے پیار ملا

کالی میری بینز، میرے بھائی کرائے بہتے ہیں۔

تیرا بھائی کرائے سب میں اوہ

کوئی نیا دوست نہیں، غریبا گینگ چلے ساتھ

مجھے اپنے گھر والوں سے پیار ملا

کالی میری بینز، میرے بھائی کرائے بہتے ہیں۔

تیرا بھائی کرائے سب میں اوہوس کا میاں جیسا خلیفہ

اے وہ مجھے لالی پاپ کی طرح چاٹنا چاہتی ہے۔

کدیہ مین بہر جیواں جانی گناہ

انچ نکالے نوائے پاون

پتا نہیں بھائی آپ کیوں بلا رہے ہیں۔

مجھے مت بتاؤ تمہیں کیا چاہیے؟

مرے گاون مین مرید

تجھے ہو گیا تکلیف

اپنے گھٹنوں کے بل رہو

میں ہوں غیر مستحکم جیسے مولوٹوف

یہ ایک مادر فکنگ جرم ہے جو آپ مجھے بتا رہے ہیں۔

کے زہری توازون میرے علاج نہیں کوئی

میں اپنے تمام دشمنوں کو مار رہا ہوں۔

اور عملدارامد ہے میرا میں

بارے بارے بارے۔

بڑے بڑے بابے ۔

Dubata hua baramad hua

کسی کو نہ چوروں سلامت

میرا کلام اے کاغذ

جیسے ریپرون کا کیرے مکرون کی ترہان

قتال اے گھر کرائے

اس کا میاں جیسے خلیفہ

اے وہ مجھے لالی پاپ کی طرح چاٹنا چاہتی ہے۔

کدیہ مین بہر جیواں جانی گناہ

انچ نکالے نوائے پاون

پتا نہیں بھائی آپ کیوں بلا رہے ہیں۔

مجھے مت بتاؤ تمہیں کیا چاہیے؟

مرے گاون مین مرید

تجھے ہو گیا تکلیف

اپنے گھٹنوں کے بل رہو

میں ہوں غیر مستحکم جیسے مولوٹوف

یہ ایک مادر فکنگ جرم ہے جو آپ مجھے بتا رہے ہیں۔

کے زہری توازون میرے علاج نہیں کوئی

میں اپنے تمام دشمنوں کو مار رہا ہوں۔

اور عملدارامد ہے میرا میں

بارے بارے بارے۔

بڑے بڑے بابے ۔

Dubata hua baramad hua

کسی کو نہ چوروں سلامت

میرا کلام اے کاغذ

جیسے ریپرون کا کیرے مکرون کی ترہان

قتال او گھر کرائے اُس کا میاں جیسا خلیفہ

اے وہ مجھے لالی پاپ کی طرح چاٹنا چاہتی ہے۔

کدیہ مین بہر جیواں جانی گناہ

انچ نکالے نوائے پاون

پتا نہیں بھائی آپ کیوں بلا رہے ہیں۔

مجھے مت بتاؤ تمہیں کیا چاہیے؟

مرے گاون مین مرید

تجھے ہو گیا تکلیف

اپنے گھٹنوں کے بل رہو

میں ہوں غیر مستحکم جیسے مولوٹوف

یہ ایک مادر فکنگ جرم ہے جو آپ مجھے بتا رہے ہیں۔

کے زہری توازون میرے علاج نہیں کوئی

میں اپنے تمام دشمنوں کو مار رہا ہوں۔

اور عملدارامد ہے میرا میں

بارے بارے بارے۔

بڑے بڑے بابے ۔


x

 

Dubata hua baramad hua

کسی کو نہ چوروں سلامت

میرا کلام اے کاغذ

جیسے ریپرون کا کیرے مکرون کی ترہان

قتال اے گھر کرائے

سنسانی کھیز میرا کام

نہ قبیلِ یقین نہ قبلِ بردشت

ساری رات تیری بچہ

میرے اُٹے چار کے کرائے جانچھ پرٹال

میرے ہاتھروں کی گانڈ میں آگ

بھنڈ مین بتی جیسی گھر مین چراغ

تیری تُوئی مین چھڈ کرون پینت یا چونتھ

میں آپ کا منہ پان پیراگ سے بھر رہا ہوں۔

میرے لن پہ حفاظتی بند باندھ کے بیٹھیں گے۔

تیرے سر پہ نشان لگا کے بیت گئے پہلے ہی

تیری گھر والی ساری رات کہتی رہی میرے ڈیڈی

میں تو بہت ہی شرارتی ہرکٹوں کی آدھی

میں راکسٹیڈی ہوں۔

آپ اس کے ساتھ بھاڑ میں نہیں جانا چاہتے ہیں آپ تیار نہیں ہیں۔

مائیک پاپ کریں، کلپ پاپ کریں، کہاں کی بیٹ؟

رکھو جعلی شٹ اپنے پاس

مادر پھکر ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے سنسانی کھیز میرا کام

نہ قبیلِ یقین نہ قبلِ بردشت

ساری رات تیری بچہ

میرے اُٹے چار کے کرائے جانچھ پرٹال

میرے ہاتھروں کی گانڈ میں آگ

بھنڈ مین بتی جیسی گھر مین چراغ

تیری تُوئی مین چھڈ کرون پینت یا چونتھ

میں آپ کا منہ پان پیراگ سے بھر رہا ہوں۔

میرے لن پہ حفاظتی بند باندھ کے بیٹھیں گے۔

تیرے سر پہ نشان لگا کے بیت گئے پہلے ہی

تیری گھر والی ساری رات کہتی راہی میرے ڈیڈی

میں تو بہت ہی شرارتی ہرکٹوں کی آدھی

میں راکسٹیڈی ہوں۔

آپ اس کے ساتھ بھاڑ میں نہیں جانا چاہتے ہیں آپ تیار نہیں ہیں۔

مائیک پاپ کریں، کلپ پاپ کریں، کہاں کی بیٹ؟

رکھو جعلی شٹ اپنے پاس

مدر فکر ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے۔

اہ، اہ

یو، یو

ائے

یہ تمہارا لڑکا ہے۔

فارس مائیک پر

Comments

Popular posts from this blog

Abb Chalakty Hoe Sagir Nhin Dakhy Jaty Tooba Ky Bad Ya Manzir Nhin Dakhy Jaty Urdu Ghazal By Ali Ahmed Jalili

  اب چھلکتے ہوئے ساغر نہیں دیکھے جاتے توبہ کے بعد یہ منظر نہیں دیکھے جاتے مست کر کے مجھے اوروں کو لگا منہ ساقی یہ کرم ہوش میں رہ کر نہیں دیکھے جاتے ساتھ ہر ایک کو اس راہ میں چلنا ہوگا عشق میں رہزن و رہبر نہیں دیکھے جاتے ہم نے دیکھا ہے زمانے کا بدلنا لیکن ان کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتے علی احمد جلیلی  

Mat Qatal Kro Awazoon Ko Poem By Ahmad Faraz | Raaz Ki Batain | Khuwab Naak Afsane

مت قتل کرو آوازوں کو تم اپنے عقیدوں کے نیزے ہر دل میں اتارے جاتے ہو ہم لوگ محبت والے ہیں تم خنجر کیوں لہراتے ہو اس شہر میں نغمے بہنے دو بستی میں ہمیں بھی رہنے دو ہم پالنہار ہیں پھولوں کے ہم خوشبو کے رکھوالے ہیں تم کس کا لہو پینے آئے ہو ہم پیار سکھانے والے ہیں اس شہر میں پھر کیا دیکھو گے جب حرف یہاں مر جائے گا جب تیغ پہ لے کٹ جائے گی جب شعر سفر کر جائے گا جب قتل ہوا سر سازوں کا جب کال پڑا آوازوں کا جب شہر کھنڈر بن جائے گا پھر کس پہ سنگ اٹھاؤ گے اپنے چہرے آئینوں میں جب دیکھو گے ڈر جاؤ گے (احمد فراز)

Lyjati Hy Us Simat Hamy Gardish Doran Ay Dost Kharabat Sy Kia Kam Hamara Urdu Ghazal By Syed Abdul Hameed Adam

لے جاتی ہے اُس سمت ہمیں گردشِ دوراں اے دوست، خرابات سے کیا کام ہمارا کر لیتے ہیں تخلیق کوئی وجہِ اذیّت بھاتا نہیں خُود ہم کو بھی آرام ہمارا اے گردشِ دوراں یہ کوئی سوچ کی رُت ہے کمبخت ابھی دَور میں ہے جام ہمارا اِس بار تو آیا تھا اِدھر قاصدِ جاں خُود سرکار کو پہنچا نہیں پیغام ہمارا پہنچائی ہے تکلیف بہت پہلے ہی تُجھ کو اے راہ نُما، ہاتھ نہ اب تھام ہمارا اے قافلہء ہوش گَنوا وقت نہ اپنا پڑتا نہیں کُچھ ٹھیک ابھی گام ہمارا گُل نوحہ کُناں اور صنم دَست بہ سِینہ اللہُ غنی! لمحہء اَنجام ہمارا     سیّد عبدالحمید عدم