کون آ گیا ہے یہ کوئی نہ آیا ہوگا
میرا
دروازہ ہواوں نے ہلایا ہوگا
دل
ناداں نا دھڑک اے دل نادان نا دھڑک
گھر
آیا ہوگا
گلستان
کی یہ حالت ہے ایسی گل ہے
دل
کی قسمت ہی میں لکھتا تھا آندھرا شیاد
ورنا
مسجد کا دیا کس نے سمجھایا ہوگا؟
گل
سے لپٹی ہوئی ٹائٹلی کو گرا کر دیکھو
آنڈھیو
تم نی دارہتو کو گرایا ہوگا ۔
کھیل
کے لیے بچے نکلیں گے
چانڈ
اب ہم کی گلی میں اتر آیا ہوگا
'کیف' پردیس میں یاد کرو اپنا میک
اب
کے باریش نہ استعمال تو گرایا ہوگا
میں
بھی تیرے جیسا ہونا
پچھلی
رت کی ساتھی۔
اب
کے بارس میں تنھا ہونا
تیری
گلی میں سارا دن
مجھ
سے آنکھ ملاؤ کون
میرا
دیا جلائے کون
تیرے
سیوا مجھے دیکھوں کون
تو
جیون کی بھری گلی
آتی
روت مجھے روگ
جاتی
روت کا جھونکا ہونا
اپنی
لہر ہے اپنا روگ
Comments
Post a Comment