abb Tharti Haii Dakhye Jaa Krr Nazar Kahna Hainn Dor E Jaam A Wal E Shab Main Hoo dii Syy Dor Urdu Ghazal
اب تھرٹی ہے دیکھئے جا کر نظر کہنا
ہیں
دورِ جامِ اولِ شب میں ہُودی سے دور
ہوتی
ہے آج دیکھئے ہم کو سحر کہنا
یارب
ہے احتلاط کا انجم ہو با ہئیر
رکھ
ہے آج لذتِ زحمتِ جگر کہنا
کون
او مکاں سے ہے دل-وہشی کنارا-گیر
کیا
ہانوماں-حراب نہیں دھونڈا ہے گھر کہنا
ہم
جس پر مار رہے ہیں وہ ہے بات ہی کچھ اور
ہوتی
نہیں قبول دعا ترک عشق کی
دل
چاہت نہ ہو تو زباں میں اثر کہنا
'حالی' نشاطِ ناہمہ او مائی دھونڈتے ہو اب
Comments
Post a Comment