Skip to main content

Ehsaas-e-kamtari ki misaalain ban chuki thi Alfredo Fettuccine Aur red ho Lamborghini Aur ek dabba Shahi Supari ho Aur Sando full fasi hui Aur body behenchod aisi Ghazal By Faris Shafi

 احساس کمتری کی مصلحت پر پابندی لگ گئی تھی۔

الفریڈو فیٹوکسین

اور ریڈ ہو لیمبوروگھینی

اور ایک ڈبہ شاہی سپاری ہو

اور سانڈو مکمل پھسی ہوئی

اور جسم behenchod aisi

کی ساری بچیاں گیلی، پپیاں جیلی۔


ذرا تصور کریں۔

تیرے بن مین سعدیاں جی لے

نچ مجاجن

موسم گرما کے مجموعہ میں ناچ

میں نے پڑھ لیا ڈبل ​​سمسٹر

میں ڈھونڈ لیا سبک اور سبق

میں نے لیا سب کا لسان

ایہ ساریاں میرے پچھے نساں

ایہ ساریاں میرے پچھے نساں

احساس کمتری کی مصلحت پر پابندی لگ گئی تھی۔

الفریڈو فیٹوکسین

اور ریڈ ہو لیمبوروگھینی

اور ایک ڈبہ شاہی سپاری ہو

اور سانڈو پوری پھسی ہوئی ۔

اور جسم behenchod aisi

کے ویکھن الیاں دی بند پھٹی سی

من چھون بہار آئے پوری باتی۔

ہم سب منتظر اس کے

لاڈ مار کے بھی کچھ نہیں ڈھونڈتے

بیلٹ پی سی کے، ہیل مین ایل وی

ایلفی آگر مکمل فاٹی ہوئی ہے۔

مجھ سے دو نشکے افسوردگی کے

میرے پاس بچنے کے دو طارقے ہیں۔

بھوسڈیکے

میں بہت تخلیقی ہوں۔

سقراط کو میں نے سوچا۔

فون پر میرے افلاطون کی بیٹی

ارسطو کال انتظار پیئ

فارس نے ان سب پر بحث کی۔

یہ بہت حیرت انگیز ہے۔

میں بہت شکر گزار ہوں۔

کے مین اتھے بہ جانا کلا

صرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ اللہ تیرا شکر ہے!

یہ سارا ہی میرا قصور ہے۔

میرے سر تے مارو بولا۔

ویکھو پھرقیواری ربا

مینو ڈھونڈ دگا دے

تیر کماں اچ کدہ

مین ہو سیل کمانڈر

پلیز اینا پا ٹو پھڈا

سیخ کباب پر گائے کا گوشت چھوڑ دیں۔

اسپیکر باکس پر بیٹ کو کھولیں۔

عوام کے سمندر نے مجھے کرپشن سکھائی

لیکن یہ تو ہے تعارف

میں احساس دیکھتا ہوں۔

میری لافز مجھے صرف ایک کمی لگتی ہے۔

ایک مجموعہ

سیاہ جذبات کا انتخاب

مجھے دوائیاں مل گئیں۔

اوہ شٹ تمہارا جہاز ڈوب رہا ہے۔

اور تم جانتے ہو کہ میں کیا سوچ رہا ہوں؟

میں سوچ رہا ہوں کے

احساس کمتری کی مصلحت پر پابندی لگ گئی تھی۔

الفریڈو فیٹوکسین

اور ریڈ ہو لیمبوروگھینی

اور ایک ڈبہ شاہی سپاری ہو

اور سانڈو پوری پھسی ہوئی ۔

اور جسم behenchod aisi

کی ساری بچیاں گیلی

Comments

Popular posts from this blog

Mat Qatal Kro Awazoon Ko Poem By Ahmad Faraz | Raaz Ki Batain | Khuwab Naak Afsane

مت قتل کرو آوازوں کو تم اپنے عقیدوں کے نیزے ہر دل میں اتارے جاتے ہو ہم لوگ محبت والے ہیں تم خنجر کیوں لہراتے ہو اس شہر میں نغمے بہنے دو بستی میں ہمیں بھی رہنے دو ہم پالنہار ہیں پھولوں کے ہم خوشبو کے رکھوالے ہیں تم کس کا لہو پینے آئے ہو ہم پیار سکھانے والے ہیں اس شہر میں پھر کیا دیکھو گے جب حرف یہاں مر جائے گا جب تیغ پہ لے کٹ جائے گی جب شعر سفر کر جائے گا جب قتل ہوا سر سازوں کا جب کال پڑا آوازوں کا جب شہر کھنڈر بن جائے گا پھر کس پہ سنگ اٹھاؤ گے اپنے چہرے آئینوں میں جب دیکھو گے ڈر جاؤ گے (احمد فراز)

Ghubar Main Thori Bht Kami Hojye Tumhra Nam Bh Sun Lo To Roshni Hojye Urdu Ghazal By Shahzad Ahmed

  غبارِ طبع میں تھوڑی بہت کمی ہو جائے تمھارا نام بھی سُن لوں تو روشنی ہو جائے ذرا خیال کرو، وقت کس قدر کم ہے میں جو قدم بھی اُٹھا لوں ، وہ آخری ہو جائے   قیامتیں تو ہمیشہ گزرتی رہتی ہیں عذاب اُس کے لئے جس کو آگہی ہو جائے   گزر رہے ہیں مرے رات دن لڑائی میں میں سوچتا ہوں کہ مجھ کو شکست  ہی ہو جائے   عجیب شخص ہے تبدیل ہی نہیں ہوتا جو اُس کے ساتھ رہے چند دن وہی ہو جائے   مرا نصیب کنارہ ہو یا سمندر ہو جو ہو گئی ہے، تو لہروں سے دشمنی ہو جائے   تمام عمر تو دوری میں کٹ گئی میری نہ جانے کیا ہو؟ اگر اس سے دوستی ہو جائے   بس ایک وقت میں ساری بلائیں ٹوٹ پڑیں اگر سفر یہ کٹھن ہے تو رات بھی ہو جائے   میں سو نہ جاؤں جو آسانیاں میسر ہوں میں مر نہ جاؤں اگر ختم تشنگی ہو جائے   نہیں ضرور کہ اونچی ہو آسمانوں سے یہی بہت ہے زمیں پاؤں پر کھڑی ہو جائے   تمام عمر سمٹ آئے ایک لمحے  میں میں چاہتا ہوں کہ ہونا ہے جو ابھی  ہو جائے وہی ہوں میں وہی امکاں کے کھیل ہیں شہزادؔ   کبھی فرار بھی ممکن نہ ہو، کبھی ہ...

Lyjati Hy Us Simat Hamy Gardish Doran Ay Dost Kharabat Sy Kia Kam Hamara Urdu Ghazal By Syed Abdul Hameed Adam

لے جاتی ہے اُس سمت ہمیں گردشِ دوراں اے دوست، خرابات سے کیا کام ہمارا کر لیتے ہیں تخلیق کوئی وجہِ اذیّت بھاتا نہیں خُود ہم کو بھی آرام ہمارا اے گردشِ دوراں یہ کوئی سوچ کی رُت ہے کمبخت ابھی دَور میں ہے جام ہمارا اِس بار تو آیا تھا اِدھر قاصدِ جاں خُود سرکار کو پہنچا نہیں پیغام ہمارا پہنچائی ہے تکلیف بہت پہلے ہی تُجھ کو اے راہ نُما، ہاتھ نہ اب تھام ہمارا اے قافلہء ہوش گَنوا وقت نہ اپنا پڑتا نہیں کُچھ ٹھیک ابھی گام ہمارا گُل نوحہ کُناں اور صنم دَست بہ سِینہ اللہُ غنی! لمحہء اَنجام ہمارا     سیّد عبدالحمید عدم