Skip to main content

Posts

Showing posts from July, 2023

Chal Peer Sain Koi Ayat Phonk Koi Aisa Esm Azam Parh Urdu Poetry

  چل پیر سائیں کوئی آیّت پُھونک ‏کوئی ایسا اِسمِ اعظم پڑھ ‏وہ آنکھیں میری ہو جائیں ‏کوئی صوم صلوٰۃ دُرُود بتا ‏کہ وجّد وُجُود میں آ جائے ‏کوئی تسبیح ہو کوئی چِلا ہو ‏کوئی وِرد بتا ‏وہ آن ملے ‏مُجھے جینے کا سامان ملے  

Pakistan University Eye-catching revelations of the student A Public Message

  *“ پاکستانی یونیورسٹی * سابقہ یونیورسٹی طالبہ کے چشم کشا انکشافات۔۔ !!!* بہت سی خواتین کو ان پروفیسر صاحبان کی ان حرکتوں کی وجہ سے یونیورسٹی اور اپنی تعلیم چھوڑتے دیکھا ہے. کیونکہ جو پاک دامن اور خاندانی خواتین ہیں وہ تعلیم کیلئے اپنی عزت اور باپ کی دستار کا جنازہ کبھی نہیں نکالتی.. میں نے پروفیسر صاحبان کے منہ سے وہ وہ جملے سنے ہیں جو میں یہاں بیان نہیں کر سکتی… چند ایک کو حدود کے دائرے میں رہتے ہوئے بیان کرنے کی کوشش کروں گی .. “ یہ میری لیب ہے کوئی کوٹھا یا چکلا نہیں کہ جب مرضی آ جاؤ اور آ کر بستر پر لیٹ جاؤ ””””” “ مجھے کیا پتا تم دیر سے کیوں آ رہی ہو.. کوئی مجبوری تھی یا اپنے یار کے ساتھ رنگ رلیاں منا رہی تھی ”””””” “ تین شادیاں کر چکا ہوں اور تمام بیگمات کو خوش اور مطمئن بھی رکھا ہوا ہے۔۔۔ آج کل کے نوجوان تو بس ایک باری لگاتے ہیں تو سر میں درد ہو جاتا ہے ان کے ”””” یہ یونیورسٹیوں کے پروفیسر کسی سیاستدان سے کم بدمعاش نہیں ہیں… کیونکہ یہ سب بادشاہ سلامت ہیں… سب کچھ ان کے اختیار میں ہے… پیپر بناتے بھی خود ہیں، چیک بھی خود کرتے ہیں اور نتائج بھی خود بناتے ہیں… یہاں ...

Khalos Dil Sy Mil To Saza Daity Hain Log Sachy Jazbat Ko Bh Thukra Daity Hain Log Urdu Poetry By Sameer Shiekh

خلوص دل سے ملو تو سزا دیتے ہیں لوگ سچے جذبات کو بھی ٹھکرا دیتے ہیں لوگ . دیکھ نہیں سکتے دو دلوں کا ملنا . بیٹھے ہوئے دو پرندوں کو بھی اڑا دیتے ہیں لوگ . زنده رہیں تو بات کرنا بھی گوارا نھیں کرتے . مرجائیں توکندھوں پہ اٹھا لیتے ہیں لوگ     سمیر شیخ

Zalim Tha Wo Aor Zulm Ki Adat Bh Bht Thi Majboor Thy Hm Es Shy Muhabt Bh Bht Thi Urdu Ghazal By Kalim Aajiz

  ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی مجبور تھے ہم اس شے محبت بھی بہت تھی اس بت کے ستم سہہ کے دکھا ہی دیا ہم نے گو اپنی طبیعت میں بغاوت بھی بہت تھی واقف ہی نہ تھا رمز محبت سے وہ ورنہ دل کے لئے تھوڑی سی عنایات بہت تھی یوں ہی نہیںمشہور زمانہ میرا قاتل اس شخص کو اس فن میں مہارت بہت تھی کیا دوارِ غزل تھا کہ لہو دل میں بہت تھا اور دل کو لہو کرنے کی فرصت بھی بہت تھی ہر شام سناتے تھے حسینوں کو غزل ہم جب مال بہت تھا تو سخاوت بھی بہت تھی بلاوا کے ہم عاجزؔ کو پشیمان بھی بہت ہیں کیا کیجئے کمبخت کی شہرت بھی بہت تھی کلیم عاجز    

Ghum Hy Ya Khushi Hy To Ky Bol Ap Gamgeen Hain Ya Khush Urdu Ghazal By Nusrat Fateh Ali Khan

  غم ہے یا خوشی ہے تو کے بول آپ غمگین ہیں یا خوش تم میری زندگی ہو حادثے کے وقت آپ زنجیر کے مالک ہیں۔ میرا نائٹ لیمپ مجھے بھی آپ کی ضرورت ہے میرا کھانا شرم میں ہے تم بہار کی جڑ ہو۔ دوستوں کے دارمیاں وجھ دوستی ہے تو سالگرہ مبارک ایک ہی کامی ہے تو میں تو وو نہیں رہا۔ ہان! مگر ووہی ہے تو " ناصر" میں موجود ہے۔ آپ کتنے اجنبی ہیں؟ نصرت فتح علی خان

Wafa Men Ab Yeh Hunar Ikhtiyaar Karna Hai Urdu Ghazal By Mohsin Naqvi

  وفا میں اب یہ ہنر آپشن کرنا ہے۔ واہ سچ کہے نہ کہے ہیں کرنا بار یہ تجھے کو جاگتے رہنا کا شوق کب کہنا ہے؟ مجھ سے خیر تیرا انتظار کرنا ہے۔ ہوا کی زاد میں جلانے میں ہیں آنسو کے چراغ کبھی کبھی میں معافی مانگ لیتا ہوں۔ واہ مسکراہٹ کے نئے وسوسوں میں ڈال گیا شرم کا کیا فائدہ؟ خود اپنے جزم کو ہو - برگ او بار کرنا ہے۔ تیرے فراق میں دن میں بوسہ تارہ کٹائی اپنانا چلو یہ اشک ہی موتی سماج کے بارے میں آیا کسی تارہ سے ہمین روزگار کرنا ہے۔ کبھی تو دل میں چھپے زخم بھی نمبر ہو قبا سمجھ کے جسم تار تار کرنا ہے۔ خدا خبر یہ کوئی زید کے شوق ہے 'محسن ' ود اپنی جان کے دشمن کرنا ہے۔ محسن نقوی

Phul, Khushbu, Sahaab honaa To Ae Du’aa Mustajaab Honaa To Urdu GHazal By Ghalib Ayaz,

  پھول،خوشبو،صاحب ہونا ای دعا مستجاب ہونا میں گہن تک تجھے نہ لگنے دوں تم میرا احترام ہونا منزلیں انتظار میں ہونگی۔ ہاسلو!! ہم رکاب ہونا تو وکیف ای سرد او گرم بھی ہونا تمام غلطیاں دور کر دی گئیں۔ کامیاب ہونے کے لیے ایک بار اور مین استعمال دیکھ کر ہی جیتا ہون ہمیں کیا ہوا؟ غالب    

Apny Karm Sy Adna Ko Ala Bna Diya Jb Chaha Apni Shani Kareemi Dikha Diya Urdu Ghazal By Abdul Hafeez

  اپنے کرم سے ادنیٰ کو اعلیٰ بنا دیا جب چاہا اپنی شانِ کریمی دکھا دیا جب چاہا تب کسی کو پیمبر بنا دیا سچی طلب پہ راہ سیدھی بتا دیا سود و زیاں کا اب تو نہ احساس کچھ رہا حرص و طمع نے دل میں تو ظلمت بڑھا دیا دنیا کے اے مسافر یہ غفلت ہے شے بری غفلت نے ہی تو کشتی بھنور میں پھنسا دیا جس کو نشہ چڑھا بھی کبھی تو غرور کا اس کے نشے کو خاک میں بالکل ملا دیا پورس ہو یا سکندر یا فرعون کی اکڑ نام و نشاں تو ان کا بالکل مٹا دیا اس کے کرم کا اثر بھی محتاج ہی تو ہے اس کے کرم نے اس کی تو قسمت جگا دیا   عبدالحفیظ

Dost Jitne The Naa Aashnaa Ban Gaye, Paarsaa Ban Gaye Jo Mere Saath Ruswa Sar E Aam Tha, Woh Teraa Naam Tha Urdu Ghazal By Qateel Shifayi

    دوست جتنے نا آشنا بن گئے، پارسا بن گئے جو میرے ساتھ روسوا سر عام تھا، وہ تیرا نام تھا۔ گھم نے تاریکیو مجھے اچھالا مجھے، مار ڈالا مجھ سے جس کی جھنکار میں دل کا آرام تھا، وہ تیرا نام تھا میرے ہونٹوں پر راکسا جو ایک نام تھا، وہ تیرا نام تھا مجھ سے منصور تھی، ایک سے ایک نئی خوشصورت مگر جو ایک الزم تھا، وہ تیرا نام تھا۔ کسے کرتا کسی اور کی گفتگو، یاد تھا سرف تو مجھ کو میرے جنوں کا جو انعام تھا، وہ تیرا نام تھا سبھ سے شام تک جو میرے پاس تھی، وہ تیری آس تھی شام تک جو کچھ لیب ای بام، وہ تیرا نام تھا۔ ایک نئی چاندنی کا جو پائیگم تھا، وہ تیرا نام تھا۔ تیرے ہی دم سے ہے یہ 'قتیل' آج بھی، شائری کا والی ہم کی غزلوں میں کل بھی جو الہام تھا، وہ تیرا نام تھا   قتیل شفائی  

Hm Kahan Aor Tum Kahan Jana Hain Kai Hijar Darmiyan Jana Urdu Ghazal By John Elia

  ہم کہاں اور تم کہاں جاناں ہیں کئی ہجر درمیاں جاناں رائیگاں وصل میں بھی وقت ہوا پر ہوا خوب رائیگاں جاناں میرے اندر ہی تو کہیں گم ھے کس سے پوچھوں ترا نشاں جاناں عالم بیکراں میں رنگ ھے تو تجھ میں ٹھہروں کہاں کہاں جاناں روشنی بھر گئی نگاہوں میں ہو گئے خواب بے اماں جاناں اب بھی جھیلوں میں عکس پڑتے ہیں اب بھی ھے نیلا آسماں جاناں ھے جو پر خوں تمہارا عکس خیال زخم آئے کہاں کہاں جاناں

Teri Shoreedaa Mizaaji Ke Sabab Tere Nahi Ae Mere Shahr! Tere Log Bhi Ab Tere Nahi Iftikhar Arif

تری شوریدہ مزاجی کے سبب تیرے نہیں اے مرے شہر ترے لوگ بھی اب تیرے نہیں میں نے ایک اور بھی محفل میں انھیں دیکھا ہے یہ جو تیرے نظر آتے ہیں یہ سب تیرے نہیں یہ بہ ہر لحظہ نئی دھن پہ تھرکتے ہوئے لوگ کون جانے کہ یہ کب تیرے ہیں کب تیرے نہیں تیرا احسان کہ جانے گئے پہچانے گئے اب کسی اور کے کیا ہوں گے یہ جب تیرے نہیں دربدر ہو کے بھی جو تیری طرف دیکھتے تھے وہ ترے خانماں برباد بھی اب تیرے نہیں اب گلہ کیا کہ ہوا ہوگئے سب حلقہ بگوش میں نہ کہتا تھا کہ یہ سہل طلب تیرے نہیں ہو نہ ہو دل پہ کوئی بوجھ ہے بھاری ورنہ بات کہنے کے یہ انداز یہ ڈھب تیرے نہیں افتخار عارف  

Tasawwurat Ka Haasil, Wohi Nishaana E Dil Usi Ke Zikr Se Dilchasp Hai Fasaana E Dil Urdu Ghazal By Ghalib Ayaz

  تصوارت کا حاصل ، وہی نشانہ دل اسی کہ ذکر سے دلچسپ ہے فسانہ دل مجھے یہ خوف کے تیری عدم توجہ سے اجڑ نا جائے کہیں اب کے آشیانہ دل چلی گئی وہ کسی جسم کی سكونت میں ہزار ہم نے سجایا نگار خانہ دل یہاں پہ کتنے حسین ولولے ہمکتے تھے بھرا رہتا تھا کبھی میرا آستانہ دل بہت عزیز ہے دست تاہی کا کرب مجھے اسی کہ دم سے میرے پاس ہے خزانہ دل ذرا ٹھہر کے یہی ساعتیں قیام کی ہیں پھر اس کہ بعد بدل جائیگا زمانہ دل . . . !  

Khabar E Tahayyur E Ishq Sun, Na Junoon Rahaa, Na Parii Rahii Na To Tuu Rahaa, Na To Main Rahaa, Jo Rahii So Bekhabarii Rahii Urdu Ghazal By Siraj Aurangabadi

خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی شۂہ بے خودی نے عطا کیا، مجھے اب لباسِ برہنگی نہ خرد کی بخیہ گری رہی، نہ جنوں کی پردہ دری رہی چلی سمتِ غیب سے اک ہوا کہ چمن ظہور کا جل گیا مگر ایک شاخِ نہالِ غم جسے دل کہیں سو ہری رہی نظرِ تغافلِ یار کا گلہ کس زباں سے کروں بیاں کہ شرابِ حسرت و آرزو، خمِ دل میں تھی سو بھری رہی وہ عجب گھڑی تھی کہ جس گھڑی لیا درس نسخۂ عشق کا کہ کتاب عقل کی طاق پر جو دھری تھی سو وہ دھری رہی ترے جوشِ حیرتِ حسن کا اثر اس قدر ہے یہاں ہوا کہ نہ آئینے میں جِلا رہی، نہ پری میں جلوہ گری رہی کیا خاک آتشِ عشق نے دلِ بے نوائے سراج کو نہ خطر رہا، نہ حذر رہا، جو رہی سو بے خطری رہی سراج اورنگ آبادی     

Enhi Ko Ra Hy Talab Khar Dar Di Gai Hy Wo Jin Ko Mumliqat Etbar Di Gai Hy Urdu Ghazal By Ghalib Ayaz

  انہی کو راہِ طلب خار دار دی گئی ہے وہ جن کو مملکتِ اعتبار دی گئی ہے ذرا سی دیر تو سو لیں یہ اہلِِ دل کہ انہیں بہت طویل شبِ انتظار دی گئی ہے گئے دنوں میں ہمارا تھا قصرِ خوش آثار اب اپنے نام کی تختی اتار دی گئی ہے لہو لہان اجالوں کا دن ڈھلا آخر سیاہ کرب زدہ شب گزار دی گئی ہے ہمارے پاس تھا کیا خواب وہ تو ٹوٹ گیا اک اور چیز تھی جان’تجھ پر وار دی گئی ہے ہماری دشت نوردی کو اک فسانے میں بشارتِ شجرِ سایہ دار دی گئی ہے غالب ایاز  

Chalo Ik Bar Phir Apni Unhi Gabron Ki Janib Lot Jaen Hum Jahaan Es Hashr E Be Dawar Se Pehle Neend ki Sadyan Guzari Theen Hassan Akhter Jalil

  مراجعت چلو اک بار پھر اپنی انہیں قبروں کی جانب لوٹ جائیں ھم جہاں اس حشر بے داور سے پہلے نیند کی صدیاں گزاری تھیں چلو پھر اپنے کفنوں میں لپٹ جائیں لحد کی خاک چہروں پر بکھیریں اور سو جائیں سوا نیزے پہ سورج ھے مگر اب تک ھماری تشنہ کامی نے میان عرصئہ محشر،کہیں بھی چشمئہ کوثر نہیں دیکھا کہیں میزان کی تنصیب کا منظر نہیں دیکھا کسی ظالم کے بائیں ھاتھ اعمال کا دفتر نھیں دیکھا سوا نیزے پہ سورج ھے مگر وہ عدل کا دن، داد خواہی کی گھڑی اب تک نہیں آئی چلو اک بار پھر اپنی انہیں قبروں کی جانب لوٹ جائیں ھم کہ وہ اک کاروبار خسروی تھا اور ھم اسکو کسی کے عہد یوم الدین کی تکمیل سمجھے تھے وہ اک دجال کی آواز تھی جس کو ھم اپنی سادگی صور اسرافیل سمجھے تھے ( حسن اختر جلیل )

Ab Mehfil Ghazal Main Ghazal Asna Hy Kon ? Mana Ky Aik Ham Hain, Magar Dosra Hy Kon? Urdu Ghazal By Kalim Ajiz

اب محفلِ غزل میں غزل آشنا ہے کون؟ مانا کہ ایک ہم ہیں، مگر دُوسرا ہے کون؟ قاتل نے جب پُکارا کہ اہلِ وفا ہے کون؟ سب لوگ جب خموش رہے، بول اُٹھا ہے کون؟ تُم اپنی انجُمن کا ذرا جائزہ تو لو کہنے کو تو چراغ بہت تھے، جلا ہے کون؟ دعویٰ سُخن کا سب کو ہے لیکن تمام عُمر اک دشمنِ سخن سے مُخاطب رہا ہے کون؟ سب دیکھتے جدھر ہیں اُدھر کیا ہے؟ کچھ نہیں !      

Dil Grifta Sahe Bazm E Sjaa Li Jaye Yad E Jana Sy Kohi Sham Na Khali Jaye Urdu Ghazal By Ahmed Faraz

  دل گرفتہ ہی سہی بزم سجالی جائے یادِ جاناں سے کوہئ شام نہ خالی جائے رفتہ رفتہ یہی زنداں میں بدل جاتے ہیں اب کسی شہر کی بنیاد نہ ڈالی جائے مصحفِ رُخ ہے کسی کا کہ بیاضِ حافظ ایسے چہرے سے کبھی فال نکالی جائے وہ مروّت سے ملاِ ہے تو جھکا دوں گردن میرےدشمن کا کوئی وار نہ خالی جائے بے نوا شہر کا سایہ ہےمرے دل پہ فراز کس طرح سے مری آشفتہ خیالی جا ئے احمد فراز