Akss Roo Hasaarny Kiss Ky Hai Tjhy Chaamkaya Tabb Tjhy Main Muhh Kamil Kbhi Asi To Naa Thii Urdu Ghazal
اکس-روحسار نے کس کے ہے تجھے چمکایا تب تجھے میں مہ کامل کبھی ایسی تو نہ تھی اب کی جو رہ-محبت میں تکلف سہ ہوتی ہم منزل کبھی ایسی تو نہ تھی پا کُبان کوئی زندہ میں نیا ہے مجنوں آتی آواز سلسل کبھی ایسی تو نہ تھی نگاہ یار کو اب کیوں ہے تحفہ دل وو ٹائر حال سے احافل کبھی ایسی تو نہ تھی چشمِ قتال میری دشمن تھی ہمیشہ لیکین جیسی اب ہو گا.قاتل کبھی ایسی تو نہ تھی کیا سباب تو جو بگڑتا ہے 'ظفر' سے ہر بار کبھی ایسی تو نہ تھی بازیچہ اطفال ہے دنیا میرا اگے۔ ہوتا ہے شب او روز تماشہ میرا اگے۔ ایک کھیل ہے اورنگ سلیمان میرا نازدک ایک بات ہے اعجازِ مسیحا میرے آگے جز نام نہیں سورت عالم مجھے منظور ہوتا ہے تم دیکھ کی کیا رنگ ہے تیرا میرا اگے۔ سچ کہتے ہو ہُود بن یا ہُود آرا ہونا نہ کیُون ہونا جیسی اب ہے تیری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی لے گیا چھین کے کون آج تیرا صبر او قرار کبھی ایسی تو نہ تھی پھر دیکھئے اندازِ گل افشانیِ گفتار ایمان مجھے روکے ہے جو کھنچے ہے مجھے کفر عاشق ہوا پ مشوق فریبی ہے میرا کام مجنوں کو بورہ کہتی ہے لیلا میرے آگے ہمش ہوتے ہیں پر وسل م...